اسلام آباد۔7فروری (اے پی پی):پاکستان اور ہنگری نے اقتصادی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کیلئے مختلف شعبوں میں مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پراتفاق کیاہے۔ یہ بات دونوں ممالک کے مشترکہ کمیشن برائے اقتصادی تعاون(جے سی ای سی) کے دوروزہ اجلاس کے بعد جاری ہونے والے اعلامیہ میں کہی گئی ۔جے سی ای سی کا تیسرا دو روزہ اجلاس جمعہ کویہاں کامیابی سے مکمل ہو گیا۔
پاکستان کی وزارت اقتصادی امور کے وفاقی سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز اور ہنگری کی وزارت دفاع کے ڈپٹی منسٹر تمس ورغا نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی۔ اجلاس میں مختلف شعبوں میں اقتصادی، تجارتی اور تکنیکی تعاون کو فروغ دینے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے دوران تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لئے مختلف شعبوں میں مشترکہ ورکنگ گروپس کے قیام پر اتفاق کیا گیا۔ اجلاس میں بتایاگیا کہ کہ ہنگری کی ایکسپورٹ پروموشن ایجنسی پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبارکی ترقی کے لئے مدد فراہم کرے گی۔
دونوں ممالک نے باہمی سرمایہ کاری کے تحفظ کے معاہدوں کو آگے بڑھانے اور زراعت، توانائی، صحت، آئی ٹی اور صنعتی مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کے مواقع تلاش کرنے پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اجلاس میں خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل(ایس آئی ایف سی) اورہنگرین انویسٹمنٹ پروموشن ایجنسی کے ذریعے تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں زراعت کے شعبے میں تعاون کو خصوصی اہمیت دی گئی جس کے تحت ہنگری کی یونیورسٹی آف ایگریکلچر اینڈ لائف سائنس نے پاکستان ایگریکلچرل ریسرچ کونسل کے ساتھ تحقیق اور جدید زرعی طریقوں کو اپنانے میں تعاون کی پیشکش کی۔اجلاس میں آبی وسائل کے نظم و نسق اور موسمیاتی موزونیت وپائیداریت پر بھی تفصیلی گفتگو کی گئی۔اجلاس میں صحت اور تعلیم کے شعبوں میں بھی دوطرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا گیا۔
اجلاس میں اسٹیپنڈیم ہنگر ی کم سکالرشپ پروگرام کے فروغ اور صحت کے شعبے میں جدت پر توجہ دی گئی۔ دونوں ممالک نے مشترکہ عملدرآمد کمیٹیاں اورتکنیکی ورکنگ گروپس قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا تاکہ ان منصوبوں پر مؤثر عملدرآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔اجلاس میں توانائی کے شعبے میں تعاون کابھی جائزہ لیاگیا جس کے تحت آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی اور ہنگری کی مول گروپ کے درمیان شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لیا گیا۔
سیکرٹری ڈاکٹر کاظم نیاز نے اجلاس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اجلاس نے دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کا ایک بہترین موقع فراہم کیاہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم ان اقدامات کو حقیقت کا روپ دینے کے لئے پرعزم ہیں تاکہ دونوں ممالک کو اس کے عملی فوائد حاصل ہوں۔ہنگری کے ڈپٹی منسٹر نے بھی باہمی تعاون بالخصوص ٹیکنالوجی، توانائی اور ڈیجیٹلائزیشن کے شعبوں میں تعاون کے فوائد پر زور دیا انہوں نے کہا کہ ہنگری پاکستان کے ساتھ اپنے سٹریٹجک تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور خاص طور پر ہائی ٹیک انڈسٹریز، توانائی اور دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں کی ترقی کے لئے پرجوش ہے۔
مشترکہ کمیشن اس ہدف کے حصول کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔دونوں ممالک نے مشترکہ کمیشن برائے اقتصادی تعاون کا چوتھا اجلاس ہنگری کے دارالحکومت بڈاپسٹ منعقدکرانے پر اتفاق کیا۔فریقین نے پاکستان اور ہنگری کے درمیان اقتصادی تعلقات کو مزید گہرا کرنے، جدت کو فروغ دینے اور مستقبل میں نئے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔