پاکستان بھر میں کشمیریوں سے بھر پور اظہار یکجہتی :جلسے، جلوس، ریلیوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا انعقاد

114
پاکستان بھر میں کشمیریوں سے بھر پور اظہار یکجہتی :جلسے، جلوس، ریلیوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا انعقاد

اسلام آباد۔5فروری (اے پی پی):پاکستان بھر میں کشمیریوں سے بھر پور اظہار یکجہتی کے لئے جلسے ، جلوس، ریلیوں، سیمینارز اور دیگر تقریبات کا انعقادکیا گیا ، دنیا کے سامنے بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا گیا اور اس عزم کا اعادہ کیا گیا کہ پاکستان کشمیری عوام کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت ہر فورم پر جاری رکھے گا۔

بھارتی مظالم کی مذمت اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کے لیے ملک بھر اور آزاد جموں و کشمیر (اے جے کے) میں ریلیوں، انسانی زنجیریں، امن واک اور خصوصی دعائوں کے ساتھ دن منایا گیا۔صبح 10 بجے ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی جس کے بعد کشمیری عوام کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے سائرن بجائے گئے۔مختلف تقریبات بشمول سیمینارز، جلوس اور میڈیا مہم ملک بھر میں منعقد ہوئے جس میں کشمیریوں کے لیے پاکستان کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی جہدوجہد پر زور دیا گیا،

سیاسی رہنمائوں نے تنازعہ کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد پر زور دیتے ہوئے کشمیریوں کی حمایت کا اعادہ کیا۔ اس دن عوامی اجتماعات، کشمیر کے شہداء کے لیے دعائیں اور وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے خلاف احتجاج بھی دکھایا گیا۔صدر آصف علی زرداری نے اس دن کے موقع پر اپنے پیغام میں عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی ذمہ داریوں کا احترام کرے اور کشمیریوں کی جدوجہد میں ان کی مدد کرے۔

انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ وہ خطے کے حق خود ارادیت کے حوالے سے 78 سال قبل کیے گئے اپنے وعدوں کو پورا کرے۔وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کشمیریوں کے لیے پاکستان کی حمایت کے اعادہ کے لیے اس دن کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حق خود ارادیت بین الاقوامی قانون کا بنیادی اصول ہے، ہم کشمیری عوام کی اپنے مستقبل کا فیصلہ خود کرنے کی منصفانہ جدوجہد کے ساتھ کھڑے ہیں۔وزیر اعظم نے جموں و کشمیر میں ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے غیر قانونی اقدامات کی بھی مذمت کی جس میں سیاسی جماعتوں کو دبانے اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔

اہم تقریبات میں وزارت خارجہ سے پارلیمنٹ ہائوس تک یکجہتی واک کا انعقاد کیا گیا جس میں سیاسی رہنمائوں، طلباء، صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔لوک ورثہ نے بدھ کو یوم یکجہتی کشمیر کی مناسبت سے ثقافتی تقریبات کی میزبانی کی جس میں دارالحکومت بھر سے آنے والے شہریوں کو راغب کیا۔

اس تقریب میں کشمیری عوام کی حق خود ارادیت کی جدوجہد کے ساتھ یکجہتی کا اعادہ کرتے ہوئے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے بھرپور ثقافتی ورثے کو اجاگر کیا گیا۔کاریگروں پر کام کی نمائش، دستاویزی فلموں کی سکریننگ اور جاری ظلم و جبر کے درمیان کشمیر کی شناخت کے تحفظ کی اہمیت پر منعقدہ ایک سیمینار تقریب کی اہم جھلکیاں شامل تھیں۔

پاکستان نیشنل کونسل آف دی آرٹس (پی این سی اے) نے وزارت امور کشمیر اور گلگت بلتستان کے تعاون سے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان میں 4 سے 5 فروری تک ثقافتی تقریبات کا ایک سلسلہ ترتیب دیا۔ان تقریبات کا مقصد دستاویزی فلموں، فوٹو گرافی، تھیٹر، کٹھ پتلیوں اور روایتی لوک موسیقی سمیت مختلف فنکارانہ اظہار کے ذریعے کشمیری عوام کی جدوجہد، قربانیوں اور لچک کو اجاگر کرنا ہے۔مختلف سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں نے بھی طلبہ کو یوم یکجہتی کشمیر کی اہمیت سے آگاہ کرنے کے لیے مختلف پروگراموں کی منصوبہ بندی کی ہے۔

اس سے قبل ڈیجیٹل فوٹو گرافی اور پینٹنگ نمائش اور گزشتہ روز انفارمیشن سروس اکیڈمی میں منعقد کیا گیا جس میں ہندوستان کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کی قدرتی خوبصورتی اور اس کے لوگوں کو درپیش جدوجہد دونوں کی تصویر کشی کرتے ہوئے فکر انگیز پینٹنگز اور تصاویر کی نمائش کی گئی۔اس نمائش کا اہتمام ڈائریکٹوریٹ آف الیکٹرانک میڈیا اینڈ پبلیکیشنز نے وزارت اطلاعات و نشریات کے تحت یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر کیا۔