پاکستان بیت المال کا نیا وژن قومی یکجہتی کی راہ میں مشعل راہ ثابت ہوگا، ایم ڈی بیت المال کیپٹن (ر) شاہد خالد بٹ

8
MD Baitul Mal Captain (R) Shahid Khalid Butt
MD Baitul Mal Captain (R) Shahid Khalid Butt

اسلام آباد۔29جون (اے پی پی):پاکستان بیت المال (پی بی ایم) کے منیجنگ ڈائریکٹر سینیٹر کیپٹن (ر) شاہین خالد بٹ نے کہا ہے کہ غربت ایک چیلنج ضرور ہے لیکن باہدف اقدامات اور عوامی ہمدردی سے اس چیلنج پر قابو پایا جا سکتا ہے، پاکستان بیت المال کا نیا وژن قومی یکجہتی کی راہ میں مشعل راہ ثابت ہوا ہے۔ اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے جامع پالیسیوں کے ذریعے غربت کے خلاف جنگ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا، انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت اور معاشی بااختیاری کے شعبوں میں باہدف اقدامات کے ذریعے ملک بھر میں پسماندہ طبقات کی بہتری پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے اس ضمن میں پاکستان بیت المال کے اس کردار کا اعادہ کیا جو غربت کے خاتمے اور انسانی عظمت کی بحالی میں اہم ثابت ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1991 میں قائم ہونے والا یہ ادارہ، جو اس وقت کے وزیراعظم محمد نواز شریف کے ویژن اور میاں محمد شریف کی بصیرت پر عمل پیرا ہوتے ہوئے وجود میں آیا تھا، اب پاکستان کے تمام 166 اضلاع تک اپنی خدمات پہنچانے والا ایک مضبوط فلاحی ادارہ بن چکا ہے۔

منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان بیت المال نے بتایا کہ اس ادارے کے تحت 160 چائلڈ لیبر بحالی سکول اور 41 پاکستان سویٹ ہومز کام کر رہے ہیں، جو نہ صرف تعلیم اور فلاحی مدد فراہم کرتے ہیں بلکہ بچوں کو محفوظ اور گھریلو ماحول میں پرورش کے مواقع فراہم کر رہے ہیں۔ یتیموں اور بیواؤں کی معاونت کے پروگرام کے تحت سکول جانے والے یتیم بچوں کے خاندانوں کو ماہانہ وظائف دیئے جاتے ہیں جبکہ سماعت سے محروم بچوں کوکوکلیئر امپلانٹ سرجریز کے ذریعے سماعت کے قابل بنایا جاتا ہے۔ خواتین کو معاشی اور سماجی طور پر بااختیار بنانے کے لیے ملک بھر میں 165 ویمن ایمپاورمنٹ سنٹرز کام کر رہے ہیں، جہاں انہیں ہنر مندی کی تربیت دی جاتی ہے۔

صحت کے شعبے میں پی بی ایم غریب مریضوں کو مفت علاج معالجے کی سہولت فراہم کرتا ہے اور معذور افراد کی بحالی کے لیے اقدامات اٹھا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ترقی کے لیے مستحق طلبا کو سکالرشپس اور سپانسرشپس دی جاتی ہیں جبکہ موبائل فوڈ وینزکے ذریعے غریب اور بے گھر افراد کو گرم کھانا فراہم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بیت المال کا نیا ویژن قلیل المدتی امداد کی بجائے طویل مدتی بااختیاری پر مرکوز ہے، جس کا مقصد شہریوں کو خود انحصاری کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

پاکستان بیت المال کے سربراہ نے ملک میں بڑھتے ہوئے معاشی اور سماجی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تقریباً 40 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزار رہی ہے جبکہ 26 ملین بچے سکول سے باہر ہیں، جن میں لڑکیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ انہوں نے 3 ملین سے زائد بچوں کے مزدوری کرنے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے معاشرے کی عدم دلچسپی قرار دیا۔ انہوں نے مشترکہ اقدامات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ غربت ایک چیلنج ہے لیکن باہدف اقدامات اور عوامی ہمدردی سے ہم اس پر قابو پا سکتے ہیں۔ پاکستان بیت المال کا نیا وژن قومی یکجہتی کی راہ میں مشعل راہ ثابت ہوگا۔