پاکستان تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ کا اپنے حصے کا کام جلد اور مقررہ مدت میں مکمل کرنے کیلئے پر عزم ہے، حکام

290

اسلام آباد ۔ 12 ستمبر (اے پی پی) تاپی پائپ لائن کمپنی لمیٹڈ (ٹی پی سی ایل) 2020ء کے آغاز تک ترکمانستان۔ افغانستان۔ پاکستان۔ بھارت(تاپی) گیس پائپ لائن کے اربوں ڈالر کے منصوبے کے حوالے سے مالیاتی وسائل کے حصول کی تکمیل کے لئے پر کوشاں ہے۔ پٹرولیم سیکٹر ڈیویلپمنٹ سے منسلک سینئر حکام نے ”اے پی پی” کو بتایا کہ پاکستان اپنے حصے کا عملی کام جلد از جلد اور مقررہ مدت کے اندر مکمل کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی پی سی ایل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین محمد مراد ایمانوف، ترکمانستان کے سفیر عطا جان معلموف اور ٹی پی سی ایل کے منیجر (پاکستان برانچ) بدر بردیوف پر مشتمل ترکمانستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے حال ہی میںوفاقی وزیر توانائی عمر ایوب خان سے ملاقات میں بھی منصوبے کے مختلف پہلوئوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ وفد نے پائپ لائن کی فنانسنگ اور پروکیورمنٹ کے حصول پر پیش رفت کو اجاگر کیا اور اس عزم کا اظہارکیا کہ 2020ء کے اوائل میں مالی وسائل کے حصول کا عمل مکمل کرلیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترکمانستان اپنے حصے کا تعمیراتی کام پہلے ہی مکمل کرچکا ہے جبکہ افغانستان نے گزشتہ برس سنگ بنیاد رکھ دیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ پاکستان نے ترکمانستان کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے ہیں اور چمن سے ملتان براستہ کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان اپنے حصے پر پائپ لائن بچھائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ منصوبے کے تحت 56 انچ قطر کی 3.2 بلین کیوبک فٹ یومیہ گیس کی گنجائش کی حامل 1680 کلومیٹر کی پائپ لائن ترکمانستان سے افغانستان اور پاکستان میںپاک۔ بھارت سرحد تک 2020ء تک بچھائی جائے گی۔ تاپی معاہدے کے تحت پاکستان اور بھارت ہر ایک کو یومیہ 1.325 بلین کیوبک فٹ گیس فراہم کی جائے گی اور افغانستان کو یومیہ 0.5 بلین کیوبک فٹ گیس کا حصہ ملے گا۔