اسلام آباد ۔ 15 جون (اے پی پی) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما نورین فاروق ابراہیم نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان بار ہا کہہ چکے ہیں کہ کورونا وائرس کے باعث ملک میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں کر سکتے، عوام کو ایس او پیز پر مکمل عمل کرنا چاہیے، حکومت نے مشکل حالات میں عوام پر کسی قسم کے نئے ٹیکس کا بوجھ نہیں ڈالا ، آئندہ مالی سال کا ٹیکس فری بجٹ ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ماضی کی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کے سود کی مد میں قرضے واپس کر رہی ہے۔ پیر کو اے پی پی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نورین فاروق ابراہیم نے کہا کہ پوری دنیا کو اس وقت کورونا وائرس کی وبا نے اپنی لپیٹ میں لے رکھا ترقی یافتہ ممالک اور ترقی پذیر ممالک بھی کورونا وائرس کی وبا کے خاتمے میں ناکام ہیں اور اس وبا کا ابھی تک علاج دریافت نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل معاشی حالات کے باوجود متوازن بجٹ دیا ہے اور آئندہ مالی سال کا بجٹ ٹیکس فری بجٹ دیا ہے عوام پر کسی قسم کے نئے ٹیکس عائد نہیں کئے۔ نورین فاروق ابراہیم نے کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف نے حکومت سے مطالبہ کیا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کی جائے لیکن حکومت نے اس مطالبے کو مسترد کردیا اور سرکاری ملازمین کی تنخواہوں کو برقرار رکھا ہے۔انہوں نے کہاکہ ماضی کی حکومتوں نے اپنی عیاشیوں کے لیے بھاری شرح سود پر قرضے لیے اب موجود حکومت ماضی کی حکومتوں کے لیے گئے قرضوں کے صرف سود کی مد میں بننے والے قرضوں کو واپس کر رہی ہے جبکہ قرضوں کی اصل رقم جوں کی توں ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے 1240 ارب روپے ترقیاتی منصوبوں کے لیے جن میں سے 630 ارب روپے نئے منصوبوں کے لیے مختص کئے گئے ہیں اور دارالحکومت میں صحت کے شعبے کے لیے 20 ارب روپے بھی مختص کئیے ہیں۔کورونا وائرس کے باعث لاک ڈاؤن کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بار بار یہ کہہ چکے ہیں کہ ہمارے ملک عوام مکمل لاک ڈاؤن کے متحمل نہیں ہو سکتے شروع میں مارچ سے جو سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا گیا اس سے کافی حد اس وبا کو کنٹرول کرنے میں مدد ملی لیکن اس کے مکمل لاک ڈاؤن دوبارہ لگانا اس لیے مشکل ہے کہ مزدور طبقے کے لیے کافی مشکل ہو جاتی ان کے گھر کے چولہے بند نہیں کرنے۔