اسلام آباد ۔ 2 اگست (اے پی پی) وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے سٹیٹس کو اور مفاد پرست قوتوں کو چیلنج کیا ہے ، پی ٹی وی کو معیاری ادارہ بنایا جائے گا ، سوشل میڈیا کو ملک اور شخصیات کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا، احمد فراز نے شاعری کو ایک نیا امیج دیا۔ اتوارکو ٹی وی چینلز پر بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا وزارت اطلاعات کا کام حکومت اور وزیراعطم کی پالیسی کو اجاگر کرنا اورالیکٹرانک ، پرنٹ میڈیا اور سوشل میڈیا کے امور کا جائزہ لینا ہوتا ہے۔ وزیر اعظم عمران خان کو ملک کے حالات اور میڈیا کی صورتحال کا علم ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے معیار کو بہتر بنایا جائے گا جس کا ماضی شاندارا تھا اور اب مختلف مسائل کا سامنا ہے اس ادارہ کے 22 سٹوڈیوز بند پڑے ہیں پروڈکشن اور پرانے آلات کے ایشوز ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اصل چیز انسانی وسائل ہیں جنہیں بہتر طور کام کرنا ہوگا ۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ آئندہ چھ ماہ میں پی ٹی وی منافع بخش ہوجائے گا ، دوست ممالک کے ساتھ ٹی وی پرگراموں کے تبادلہ کے حوالہ سے انہوں نے کہا کہ ترکی برادر اسلامی ملک ہے ہم چاہتے ہیں کہ ایسے پروگرام پیش کئے جائیں جو ہماری مذہبی اور ثقافتی اقدار کے مطابق ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ایسے ڈراموں سے ہمیں ماضی کی مسلم شناخت کا پتہ چلتا ہے۔ وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ پاکستان میں ٹی وی پروڈکشن کے میعا رکو اوپر لیجانا ہوگا ہمارا مقصد ایسا ماحول پیدا کرنا ہے کہ اپنے معیار کو بڑھا سکیں ۔ پی ٹی وی ایک آئیڈیل صورتحال میں اس چیلنج پر پورا اتر سکتا ہے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میڈیا کردا سازی میں بہت اہم کردار ادا کرسکتا ہے انہوں نے کہاکہ سوشل میڈیا کا غلط استعمال نہیں ہونے دیا جائے گا جسے ریگولیٹ کرنے کےلئے قوانین وضع کرنا ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ریگولیشن ہر معاشرہ میں ہوتی ہے ۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ مذہب لوگوں کو ضابطہ حیات دیتا ہے جس کے اندر رہ کر زندگی گزارنا ہوتی ہے ، ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ میں اپنے والد احمد فراز کی وفات کے بعد عملی سیاست میں آیا جب میں پاکستان میں تھا تو والد جلاوطن تھے اور جب والد پاکستان آئے تو میں بیرون ملک چلا گیا۔ انہوں نے کہا کہ تخلیقی صلاحیت اللہ تعالیٰ کی طرف سے ملتی ہے جو کسی پر مسلط نہیں کی جاسکتی لوگوں نے ہمیں والد کے پیمانے سے جانا مجھے ان پر فخر ہے انہوں نے کہ مجھ سے زیادہ بھائی کو شاعری میں دلچسپی ہے میرے دادا بھی شاعر تھے مگر وہ اس سطح کے نہیں تھے جس طرح والد تھے ۔احمد فراز خود شعرلکھتے اور اس کا اظہار کرتے جو ایک کثیرالجہتی اور منفرد شخصیت تھے جنہوں نے صرف شاعری کو اپنا اوڑھنا بچھونا نہ بنایا بلکہ ایک عملی زندگی گزاری ان میں مزاح کی حس تھی جو ایک بڑے لیجنڈ تھے جنہوں نے شاعری کو ایک نیا امیج دیا وہ نوجوانوں میں بہت مقبول تھے ۔