27.7 C
Islamabad
جمعرات, مئی 15, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان تنازعات کے حل کےلئے مذاکرات اور سفارتی روابط پر یقین رکھتا...

پاکستان تنازعات کے حل کےلئے مذاکرات اور سفارتی روابط پر یقین رکھتا ہے، پاکستانی سفیر ثقلین سیدہ

- Advertisement -

اسلام آباد۔14مئی (اے پی پی):جرمنی میں پاکستان کی سفیر ثقلین سیدہ نے کہا ہے کہ پاکستان تنازعات کے حل کے لئے ہمیشہ سے مذاکرات اور سفارتی تعمیری روابط پر یقین رکھتا ہے۔ جرمن نشریاتی ادارے "ڈی ڈبلیو” کے ساتھ ایک انٹرویو کے دوران سفیر نے کہا کہ ایک چیز جو جنگ بندی کی مفاہمت سے سامنے آئی، وہ یہ ہے کہ دونوں ممالک کو ایسی بات چیت میں مشغول ہونا چاہیے جس میں وہ جموں و کشمیر اور سندھ طاس معاہدہ جیسے تنازعات کو حل کر سکیں۔گزشتہ سات دہائیوں سے پاکستان یہ آواز اٹھاتا رہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا فیصلہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ جموں و کشمیر کے عوام کے لیے ایک پلس پوائنٹ ہے کہ یہ مسئلہ نمایاں طور پر اجاگر ہوا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سفیر نے کہا کہ امریکہ جیسے ممالک نے اس معاملے پر ثالثی کی پیشکش کی۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ تعلقات کا بنیادی مسئلہ ہے اور بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ہمیشہ سے موجود ہے اور پاکستان اسے حل کرنے کے لیے عالمی برادری سے معاونت کا خواہاں رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ2019ء میں بھارت نے بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یکطرفہ طور پر بھارتی غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کی حیثیت کو تبدیل کیا۔ ثقلین سیدہ نے اس بات پر زور دیا کہ یہ مسئلہ اقوام متحدہ میں لے جایا گیا ہے اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے پاس کشمیری عوام کو حق خودارادیت دینے کے لیے مخصوص قراردادیں موجود ہیں جن کا بھارت نے کبھی احترام نہیں کیا۔حالیہ تصادم کے بارے میں انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان پر الزام دھرا اور معصوم شہریوں اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانا شروع کر دیا اور پاکستان نے اپنی خودمختاری کے دفاع کے لیے اقوام متحدہ کے چارٹر اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس جارحیت کا جواب دیا۔انہوں نے کہا کہ امریکی انتظامیہ نے دونوں ممالک کے ساتھ بات چیت کی جس کے نتیجے میں جنگ بندی ہوئی۔

- Advertisement -

سفیر ثقلین سیدہ نے اس امر کا اعادہ کیا کہ پاکستان کے اندر دہشت گردوں کے کوئی تربیتی کیمپ نہیں ہیں جیسا کہ اس نے دنیا کو اس حوالے سے ناقابل تردید حقائق دکھائے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے گنجان آباد علاقوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں متعدد قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے پاکستان نے پہلگام واقعے کی غیر جانبدار اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا لیکن ایسا نہیں ہوا کیونکہ بھارت نے اس سے اتفاق نہیں کیا اور میزائلوں اور ڈرونز سے جارحیت شروع کر دی۔ ایک اور سوال کے جواب میں سفیر نے کہا کہ پاکستان میں کوئی دہشت گرد تنظیمیں کام نہیں کر رہی ہیں جبکہ ملک نائن الیون کے بعد سے اور دوسری طرف اپنی مشرقی اور مغربی سرحدوں پر دہشت گردی سے لڑ رہا ہے اور اس کے پاس ہندوستانی جاسوس کلبھوشن یادیو کی شکل میں دہشت گردی کے ثبوت موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت بلوچستان میں دہشت گردی میں ملوث رہا ہے۔

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=597152

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں