پاکستان تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا،ترجمان دفتر خارجہ

186
پاکستان کا کرغز تاجک سرحد کی حد بندی کے معاہدے کا خیر مقدم

اسلام آباد۔9فروری (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے جمعرات کو اسلام آباد میں ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بھارتی حکام اپنے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو ڈرانے کے لیے زمین کو بطور ہتھیار استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے سری نگر کے علاقہ راج باغ میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے دفتر کی عمارت پر بھارتی قابض حکام کی طرف سے حالیہ حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے ایک جابرانہ فعل اور مقبوضہ علاقہ میں سیاسی آزادی پر ایک اور حملہ قرار دیا۔ ترجمان نے بھارتی غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر سے کشمیری مسلمانوں کی بے دخلی کے بارے میں کہا کہ بھارت کی کچھ ریاستوں میں بلڈوزر کا استعمال مسلمانوں کی املاک کو مسمار کرنے کا عمل انہیں دہشت زدہ کرنے کے لیے کیا جارہا ہے۔

دفتر خارجہ کی ترجمان نے تصدیق کی کہ زلزلے سے متاثرہ ترکی سے 23 پاکستانی شہریوں کو نکال لیا گیا ہے تاہم ابھی تک کسی پاکستانی کے جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان میں سے سولہ افراد کو پاکستان واپس لایا جائے گا جبکہ باقی کو ترکی کے شہر استنبول منتقل کیا جائے گا۔ ترجمان نے کہا کہ اب تک ہمارے پاس ترکی یا شام میں کسی پاکستانی کے ہلاک ہونے کی کوئی خبر نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پاکستانیوں کو گازیانٹیپ یونیورسٹی سے نکال کر اڈانا شہر میں رکھا گیا ہے، تباہ شدہ شہر جو زلزلے کے مرکز سے تقریباً 33 کلومیٹر دور واقع ہے میں زلزلے کے دوران بھاری جانی نقصان کے علاوہ بنیادی ڈھانچے کو کو بھی شدید نقصان پہنچا۔ انہوں نے کہا کہ ترکی اور شام میں ملکی مشنز زلزلے سے متاثرہ پاکستانیوں کو امداد فراہم کرنے کے لیے متعلقہ حکام کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔