اسلام آباد۔21دسمبر (اے پی پی):پاکستان نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے گزشتہ ہفتے اقوام متحدہ، اسلامی تعاون تنظیم اور یورپی یونین کی قیادت کو خطوط لکھ کر ان کی توجہ بھارتی سپریم کورٹ کے بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر کے متعلق حالیہ فیصلے کی غیرقانونی حیثیت کی طرف مبذول کرائی ہے۔
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے جمعرات کو یہاں پریس بریفنگ میں کہا کہ وزیر خارجہ نے ان خطوط میں اس بات پر زور دیا ہے کہ بین الاقوامی قانون کے تحت ملکی قانون سازی اور عدالتی فیصلے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں سے تجاوز نہیں کرسکتے اور بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقے کی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتے۔
ترجمان نے کہا کہ وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تنازعہ جموں و کشمیر کے بارے میں اپنی قراردادوں پر مکمل عمل درآمد کو یقینی بنائے اوربھارت پر زور دے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کو ختم کرے اور بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں 5 اگست 2019 کے اپنے تمام غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کو واپس لے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تنازعہ جموں و کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنے کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔