اسلام آباد۔1ستمبر (اے پی پی):ڈیجیٹل ترقی کے تیزی سے ارتقا کے ساتھ، پاکستان جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) پارکس کا ایک متحرک نیٹ ورک قائم کرنے کی طرف بڑھ رہا ہے جس کا مقصد نوجوان پیشہ ور افراد کو اپنی صلاحیتوں کو عملی جامہ پہنانے اور قومی معیشت میں موثر انداز میں حصہ ڈالنے کے لئے بنیاد فراہم کرنا ہے۔ وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ایک اہلکار نے کہاکہ توقع ہے کہ ان پارکس سے نہ صرف آئی ٹی پیشہ ور افراد کے لئے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ لاکھوں ڈالر کے قیمتی زرمبادلہ کو بھی راغب کیا جائے گا، آئی ٹی صنعت کو فروغ ملے گا، اور ان کے مکمل طور پر آپریشنل ہونے کے بعد برآمدات میں اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کے ڈیجیٹل پاکستان وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے چک شہزاد میں کوریا کے تعاون سے اسلام آباد میں آئی ٹی پارک کا سنگ بنیاد رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 13 ارب 72 کروڑ روپے کے منصوبوں سے آئی ٹی سیکٹر میں بنیادی ڈھانچے کی کمی دور ہونے کی توقع ہے۔ اس سے صنعت اور تعلیمی روابط کے ذریعے ٹیکنالوجی کی منتقلی میں بھی مدد ملے گی، ٹیکنالوجی کی کمرشلائزیشن میں مدد ملے گی، تیسرے درجے کی تعلیم کو پیداوار سے منسلک کیا جائے گا، تحقیق اور ترقی کو فروغ دیا جائے گا، اور آئی ٹی برآمدات اور صنعتی مسابقت میں اضافہ ہوگا۔ اسلام آباد آئی ٹی پارک بارہ منزلہ عمارت ہے جس میں دو تہہ خانے ،گرانڈ فلور اور دس منزلیں شامل ہیں، جس کا احاطہ 66,893 مربع میٹر ہوگا۔ ابتدائی طور پر یہ تقریبا120 اسٹارٹ اپس اور چھوٹے سے درمیانے درجے کے کاروباری اداروں کے لئے دفتری جگہ فراہم کرے گا ، اس کے ساتھ ساتھ دیگر سہولیات جیسے ٹیسٹنگ لیبارٹریز ، کلاس رومز ، صنعت اور تعلیمی رابطے کا مرکز اور ایک آڈیٹوریم بھی فراہم کیا جائے گا۔ منصوبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جاری آئی ٹی منصوبوں، ڈیجیٹلائزیشن کی کوششوں اور برآمدات میں اضافے کی حکمت عملی کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں آئی ٹی پارک منصوبے کی تکمیل سے اس شعبے میں ملکی برآمدات میں نمایاں اضافہ ہوگا اور یہ 25 ارب ڈالر کے آئی ٹی برآمدی ہدف کے حصول کی جانب سنگ میل ثابت ہوگا۔ وزیراعظم نے کورین ماہرین سے مشاورت کے بعد منصوبے کی تکمیل کے وقت کو کم کرنے کے اقدامات کی بھی ہدایت کی۔ وزیراعظم کے وژن کے تحت تمام متعلقہ ادارے اور محکمے مل کر مختلف منصوبوں پر کام کر رہے ہیں تاکہ پاکستان کی آئی ٹی برآمدات کو 25 ارب ڈالر تک پہنچایا جا سکے۔
وزیر مملکت برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی و ٹیلی کمیونیکیشن شزہ فاطمہ خواجہ نے کہا کہ وزیراعظم کے وژن پر عمل کرتے ہوئے حکومت اسلام آباد اور کراچی میں آئی ٹی پارک تعمیر کر رہی ہے۔ اسلام آباد آئی ٹی پارک مارچ 2025 تک مکمل ہونے کی توقع ہے جس سے 10 ہزار ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے۔ انہوں نے پاکستان کے آئی ٹی سیکٹر کو آگے بڑھانے اور صنعت میں مزید سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے وزیر اعظم شہباز شریف کے عزم کو اجاگر کیا۔ وزیر مملکت نے مزید کہا کہ حکومت کا منصوبہ ہے کہ صوبائی حکومتوں اور نجی اداروں کے تعاون سے ملک بھر میں 250 سے زائد ای روزگار سینٹرز قائم کیے جائیں گے۔ وزارت آئی ٹی کے ایک عہدیدار کے مطابق ان مراکز کا مقصد چھوٹے شہروں میں محنتی اور ہنر مند نوجوانوں کو ضروری سہولیات فراہم کرنا ہے تاکہ وہ ڈیجیٹل مواقع تک رسائی حاصل کرسکیں۔ ای روزگار مراکز ملک کے ہر ضلع میں قائم کیے جائیں گے جن کی تقسیم ہر صوبے کی آبادی اور اگنائٹ کے ساتھ رجسٹرڈ 12 لاکھ فری لانسرز کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کی جائے گی۔ پنجاب 149، سندھ 51، خیبر پختونخوا 28، اسلام آباد 11، بلوچستان 6، آزاد کشمیر 3 اور گلگت بلتستان 2 مراکز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں وزیر اعظم کے شروع کیے گئے ای روزگار سینٹرز انتہائی قابل قدر ثابت ہوئے ہیں جس سے لاکھوں نوجوان مستفید ہو رہے ہیں۔ یہ مراکز ان لوگوں کے لئے ڈیزائن کیے گئے ہیں جو مہنگی دفتری جگہوں کے متحمل نہیں ہوسکتے ، جس سے انہیں آئی ٹی کی مہارت وں سے فائدہ اٹھانے اور ڈیجیٹل افرادی قوت میں داخل ہونے کا موقع ملا ہے۔ توقع ہے کہ اس اقدام سے مزید نوجوانوں کو بڑھتے ہوئے آئی ٹی شعبے سے فائدہ اٹھانے کے قابل بنایا جائے گا۔