اسلام آباد۔1مارچ (اے پی پی):چیف مردم شماری کمشنر ڈاکٹر نعیم الظفر نے کہا ہے کہ پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جہاں خانہ و مردم شماری کیلئے ٹیبلٹس اور آن لائن ایپلیکشنز کا استعمال شروع کیا جا رہا ہے۔بدھ کو ملک کی ساتویں ڈیجیٹل خانہ ومردم شماری کے افتتاح کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں انہوں نے کہاکہ ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے، ڈیجیٹل خانہ ومردم شماری کے لئے ایک لاکھ 21 ہزار تربیت یافتہ شمار کنندگان اس عمل کو انجام دے رہے ہیں ،
انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی ایشیا میں پہلا ملک بن گیا ہے جس نے کاغذ اور قلم کے روایتی استعمال ترک کرتے ہوئے ڈیجیٹل مردم شماری کیلئےٹیبلٹس اور آن لائن ایپلیکشنز استعمال کی جا رہی ہیں۔ ملک بھر میں 495 مردم شماری سپورٹ سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جو آئی ٹی سہولیات سے آراستہ ہیں اور پی بی ایس اور نادرا کا تربیت یافتہ عملہ شمارکنندہ کو تکنیکی مدد فراہم کر رہا ہےڈیجیٹل خانہ ومردم شماری کے لیے صوبائی حکومتوں کی جانب سے فراہم کردہ 121000 فیلڈ سٹاف کو وسیع پیمانے پر تربیت دی گئی ہے اور ڈیٹا کی محفوظ تبدیلی کے لیے ہم آہنگ نیٹ ورک اور سمز کے ساتھ 126000 ٹیبلٹس فراہم کیے گئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پہلی بار نئی ٹیکنالوجی کے ساتھ مردم شماری میں کچھ معمولی مسائل بھی سامنے آرہے ہیں جن سے نادرا کو آگاہ کر دیا گیا ہے جو مردم شماری کے سلسلے میں ٹیکنالوجی کے حل کا خیال رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک بھر میں تمام ڈویژنوں میں ہےڈیجیٹل خانہ ومردم شماری کے افتتاح متعلقہ کمشنرز نے کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے شہریوں سے مردم شماری کے سب سے اہم اسٹیک ہولڈرز اور مستفید ہونے کے ناطے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ مردم شماری کے فیلڈ آپریشن کے دوران اپنی بھرپور شرکت اور تعاون کو یقینی بنائیں۔
خانہ و مردم شماری میں شرکت نہ صرف ہماری اخلاقی، قانونی ذمہ داری ہے بلکہ حکومت کو ہمارے حقوق اور ہماری دہلیز پر بہتر خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ثبوت کی بنیاد پر پالیسی منصوبہ بندی کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔یہ مردم شماری پاکستان کے تمام ڈھانچے کو جیو ٹیگ کرے گی جو معاشی مردم شماری کے لیے فریم ورک فراہم کرے گی۔ 970800 شمار کنندگان پوری طرح سے حوصلہ افزائی کر رہے ہیں اور گھر گھر فیلڈ سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔مردم شماری کا آغاز 20 فروری سے کر دیا گیا ہے۔