26 C
Islamabad
ہفتہ, مئی 3, 2025
ہومقومی خبریںپاکستان خود کو علاقائی تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز میں تبدیل کرنے کے...

پاکستان خود کو علاقائی تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے ، پاکستانی سفیر فیصل نیاز ترمذی کا مباحثہ ‘پاکستان کا وسطی اور جنوبی ایشیا کے ساتھ مستقبل کے اقتصادی انضمام کا وژن’ سے افتتاحی خطاب

- Advertisement -

ابوظہبی۔2مئی (اے پی پی):ٹرینڈز ریسرچ اینڈ ایڈوائزری نے ‘پاکستان کا وسطی اور جنوبی ایشیا کے ساتھ مستقبل کے اقتصادی انضمام کا وژن’ کے موضوع پر ابوظہبی نیشنل ایگزیبیشن سینٹر میں ایک مباحثے کا انعقاد کیا جس میں سفارتکاروں، پالیسی ماہرین اور علاقائی تجزیہ کاروں نے شرکت کی۔ متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے افتتاحی خطاب کیا۔

انہوں نے پاکستان کے جغرافیائی محل وقوع کو ایک قدرتی گیٹ وے کے طور پر اجاگر کیا جو جنوبی ایشیا، وسطی ایشیا اور مشرق وسطیٰ کو آپس میں ملاتا ہے۔ انہوں نے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، توانائی کی راہداریوں جیسے کاسا 1000، تاپی اور کثیر الجہتی پلیٹ فارمز بشمول اقتصادی تعاون تنظیم (ای سی او) اور شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے ذریعے علاقائی روابط کے لیے پاکستان کے عزم پر زور دیا۔

- Advertisement -

سفیر فیصل نیاز ترمذی نے پرامن بقائے باہمی اور اقتصادی انحصار کو پاکستان کی خارجہ پالیسی کے بنیادی اصول قرار دیا اور کہا کہ پاکستان خود کو ایک علاقائی تجارتی اور ٹرانزٹ مرکز میں تبدیل کرنے کے لیے پرعزم ہے اور چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) جیسے منصوبوں کو علاقائی خوشحالی کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے پاکستان کے قومی اقتصادی ایجنڈے پر بھی روشنی ڈالی جس میں نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے پر خصوصی توجہ دی گئی ہے تاکہ جامع ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔ علاقائی حالات سے متعلق سوالات کے جواب میں سفیر فیصل نیاز ترمذی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کا سب سے بڑا شکار رہا ہے۔ انہوں نے ہر قسم کے تشدد کی مذمت کی اور کہا کہ بغیر معتبر شواہد کے کسی نتیجے پر نہیں پہنچنا چاہیے، محض الزام تراشی سے پیچیدہ علاقائی مسائل حل نہیں ہوتے۔

سندھ طاس معاہدے پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ معاہدہ ہے جسے یکطرفہ طور پر معطل نہیں کیا جا سکتا۔ افغانستان کی صورتحال پر انہوں نے افغان عوام کی مشکلات کا اعتراف کیا اور کہا کہ سرحد پار دراندازی کو روکنے کی ذمہ داری موجودہ افغان حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امن پورے خطے کے امن کے لیے ضروری ہے۔

امریکہ اور چین کے تعلقات پر پاکستان کے موقف پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین کے ساتھ گہرے اور تاریخی تعلقات قائم ہیں جبکہ امریکہ بھی ایک دیرینہ حلیف رہا ہے، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں عالمی طاقتوں کو عالمی امن اور اقتصادی استحکام کے لیے تعمیری تعاون کرنا چاہیے۔

متحدہ عرب امارات اور خلیجی خطے کے ساتھ پاکستان کے تعلقات پر گفتگو کرتے ہوئے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے پاکستان کے قدرتی وسائل اور انسانی سرمائے کو خلیجی سرمایہ اور مالی وسائل کے ساتھ ملانے کے بے پناہ امکانات کو اجاگر کیا۔ انہوں نے مرحوم شیخ زید بن سلطان النہیان کو خراج عقیدت پیش کیا جنہوں نے پاکستان اور یو اے ای کے برادرانہ تعلقات کی بنیاد رکھی جو وقت کے ساتھ ساتھ مضبوط ہو رہے ہیں۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=591561

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں