اسلام آباد۔22دسمبر (اے پی پی): دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے واقعات اور سرحد پار تشدد کے دوبارہ سر اٹھانے کے حوالے سے افغانستان کی عبوری حکومت کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے، امید ہے کہ افغان حکام پاکستان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے کام کریں گے اور اپنی سرزمین کو ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے، ہمیں بھارت میں انتہا پسند قوم پرستی کے عروج اور خطے کے لئے اس کے توسیع پسندانہ عزائم پر تشویش ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے چمن کے علاقہ سپن بولدک میں پاکستان اور افغانستان کی سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ہم نے ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے افغانستان کے ساتھ قائم ادارہ جاتی طریقہ کار کو جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے افغان حکام سے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ شہریوں کا تحفظ دونوں فریقوں کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو برقرار رکھنے اور امن کے قیام کو یقینی بنانے کے لئے پرعزم ہے،پاکستان ہمسایہ ملک افغانستان سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ بات چیت جاری رکھے ہوئے ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ افغان سرزمین سے ہونے والی دہشت گردی پاکستان پر اثر انداز نہ ہو سکے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ افغان حکام پاکستان سے کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے کے لئے کام کریں گے اور اپنی سرزمین کو ہمسایہ ملک کے خلاف استعمال نہیں ہونے دیں گے۔پاکستان افغانستان کے درمیان بات چیت کے پس منظر میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا مقابلہ کرنے کے لئے چین سے استفادہ بارے سوال پر ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور چین قریبی سٹرٹیجک شراکت دار ہیں اور ہم انسداد دہشت گردی اور افغانستان کی صورتحال سمیت تمام دلچسپی کے امور پر ایک دوسرے سے مشورہ کرتے ہیں۔
وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے عہدہ سنبھالنے کے بعد غیر ملکی دوروں کی تعداد کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے ان ممالک کی فہرست پیش کی جس میں سعودی عرب (دو مرتبہ)، متحدہ عرب امارات (دو مرتبہ)، امریکا (تین مرتبہ)، چین (دو مرتبہ) ، سوئٹزرلینڈ، ایران، ازبکستان (دو بار)، کمبوڈیا، ازبکستان، جرمنی، مصر، انڈونیشیا اور سنگاپور کا ایک ایک بار دورہ شامل ہے۔ بیرون ملک پاکستانی مشنز کو تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے جواب میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ تنخواہوں کی فراہمی کے عمل کو بحال کر دیا گیا ہے جسے وزارت خزانہ، سٹیٹ بینک اور بین الاقوامی چینلز سے متعلق "انتہائی پیچیدہ” مسئلے کی وجہ سے معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔ جلد ہی تمام مشنز کے پاس مطلوبہ فنڈز ہوں گے۔
پاکستان میں قید بھارتی بحریہ کے کمانڈر کلبھوشن یادیو سے متعلق تازہ ترین صورتحال کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ان کی اس حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ ترجمان نے کہا کہ اس ہفتے پاکستان قزاخستان کے نائب وزیر اعظم سیرک زومانگارین کی میزبانی کرے گا جو پاکستان-قزاخستان بین الحکومتی مشترکہ کمیشن کے لئے ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کریں گے، جو باہمی طور پر مفید تعاون کو فروغ دینے کا ایک اہم فورم ہے۔انہوں نے کہا کہ اجلاس میں تجارت اور سرمایہ کاری، زراعت، توانائی، ٹرانسپورٹ اور صنعت، سائنس اور ٹیکنالوجی، بینکنگ، اعلیٰ تعلیم اور سیاحت کے شعبوں میں تعاون پر توجہ دی جائے گی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ گزشتہ ہفتے بھارتی وفد نے ایک بار پھر پاکستان کو نشانہ بنانے اور بدنام کرنے کے اپنے ایجنڈے کو پیش کرنے کے لئے بین الاقوامی فورم پر سیاست کی۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ کئی سالوں سے بھارت نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکلنے سے روکنے کے لئے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے عمل کو سیاسی بنایا اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسی طرح کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارت بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر کام کرنے سے قاصر رہا ہے ۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ بھارت نے دہشت گردی کا شکار ملک ہونے کا روپ دھار لیا ہےحالانکہ وہ خود اپنے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں جبر کا مرتکب ہے اور پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں دہشت گرد گروہوں کا سرپرست اور مالی معاون ہے۔ہمیں بھارت میں انتہا پسند قوم پرستی کے عروج اور خطے کے لئے اس کے توسیع پسندانہ عزائم پر تشویش ہے، ہم اب بھی بھارتی قیادت کی جانب سے بھگپت کے ایک بی جے پی رہنما کی طرف سے تشدد اور قتل کی حالیہ اپیل کی مذمت کے منتظر ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ قابض حکام کشمیریوں کی ملکیتی جائیدادوں کو سیل کر رہے ہیں جن میں تعلیمی اداروں کے لئے وقف املاک بھی ہیں جو پسماندہ کشمیریوں کو مفت تعلیم فراہم کرتے ہیں، مرحوم حریت رہنما سید علی شاہ گیلانی کی برزلہ سرینگر میں واقع ملکیتی ایک جائیداد کو بھی سیل کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو ان سنگین ناانصافیوں کے لئے جوابدہ ہونا چاہئے، جنوبی ایشیا میں دیرپا امن کا واحد راستہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کو ان کا ناقابل تنسیخ حق خود ارادیت دینا ہے جیسا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں میں درج ہے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=342786