اسلام آباد۔27جولائی (اے پی پی):وفاقی وزیرخزانہ ومحصولات مفتاح اسماعیل نے کہاہے کہ کریڈٹ ریٹنگ کی بین الاقوامی ایجنسیوں اوربین الاقوامی مالیاتی اداروں نے بھی ہمارے اس موقف کی تائیدکی ہے کہ پاکستان دیوالیہ نہیں ہوگا۔ بدھ کواپنے ٹویٹ میں وزیرخزانہ نے کہاکہ جے پی مورگن نے بھی اس امرکی تصدیق کی ہے کہ پاکستان ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔
وزیرخزانہ نے کہاکہ حکومت کی جانب سے نئے مالی سال کے وفاقی بجٹ میں کفایت شعاری کے اقدامات اوراس کے بعد آئی ایم ایف اوردوطرفہ وکثیرالجہتی شراکت داروں کے ساتھ معاہدے کے بعدہمارے بانڈز محفوظ اورسرمایہ کاری کیلئے موزوں ہے۔
جے پی مورگن نے اپنی تازہ ترین رپورٹ میں کہاہے کہ دسمبر2022 کیلئے پاکستان کے 5.625فیصدکے حامل بانڈز کی ادائیگی ہوجائیگی، رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مختصرمدت کے بانڈز پرکشش سرمایہ کاری کے حامل ہیں ، رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ پاکستان کی حکومت دسمبرتک بیرونی قرضوں کی ادائیگیوں کو برقرار رکھیں گی اورانہی اندازوںکی بنیادپردسمبر 2022 میں پاکستانی سکوک بانڈز کی ادائیگی ہوجائیگی۔
قبل ازیں کریڈٹ ریٹنگ کی دو بین الاقوامی ایجنسیوں فچ اورموڈیز انویسٹرسروسزنے بھی اپنی رپورٹس میں کہاہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) سے پاکستان کو1.2 ارب ڈالرکی قسط مل جائیگی جس سے ملکی کرنسی اوربانڈز پردبائوکم ہوجائیگا۔
ہانگ کانگ میں فچ کے ڈائریکٹرکرس جانس کرسٹین نے بلوم برگ کوبتایا کہ ہمارااندازہ ہے کہ آئی ایم ایف بورڈ پاکستان کے ساتھ سٹاف سطح کے معاہدے کی منظوری دے گا، اس سے پاکستان کوبین الاقوامی مالیاتی فنڈ اوردیگرکثیر ودوطرفہ زرائع سے اضافی معاونت کی راہیں ہموارہوں گی جس سے پاکستانی مارکیٹس میں اعتمادمیں اضافہ ہوگا۔
سنگاپورمیں موڈیز کی تجزیہ کارگریس لیم نے بلوم برگ کوبتایاکہ موڈیز کوتوقع ہے کہ آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کوتیسری سہ ماہی میں اگلی قسط موصول ہوگی جس سے روپےاوربانڈز پردبائوکم ہوجائیگا اورمارکیٹ اعتمادمیں اضافہ ہوگا۔