پاکستان ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر تنازعات کے پرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے، قائمقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی کا یوم تکبیر کے موقع پر پیغام

118
پاکستان کی پارلیمنٹ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے کےلئے پرعزم ہے، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی
پاکستان کی پارلیمنٹ شنگھائی تعاون تنظیم کے فریم ورک کے تحت تعاون کو مزید مضبوط بنانے کےلئے پرعزم ہے، چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی

اسلام آباد۔28مئی (اے پی پی):قائمقام صدر مملکت سید یوسف رضا گیلانی نے کہا ہے کہ پاکستان ایک ذمہ دار ایٹمی ریاست کے طور پر تنازعات کے پرامن حل پر پختہ یقین رکھتا ہے، اپنے جوہری اثاثوں کی حفاظت کیلئے ہم نے بین الاقوامی معیار پر سختی سے عمل کرتے ہوئے مؤثر کنٹرول اور جامع حفاظت کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ یوم ِتکبیر 2024ء کے موقع پر اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ آج پوری قوم یومِ تکبیر کے تاریخی دن کے موقع پر پاکستان کے ایٹمی تجربات کی 26ویں سالگرہ منا رہی ہے، آج کے دن پاکستان کامیابی سے اپنی ایٹمی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے جوہری طاقتوں کی صف میں شامل ہو گیا، یوم ِتکبیر ہماری قوم کی استقامت، غیر متزلزل ارادے اور علاقائی امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا ثبوت ہے۔

قائمقام صدر نے کہا کہ ہمیں ایک ایٹمی ریاست بننے کے سفر میں کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ہماری قیادت اور سائنسدانوں نے اس نمایاں کامیابی کو حاصل کرنے کیلئے مختلف چیلنجز کا مقابلہ کیا، آج جب ہم اپنے اس سفر پر نگاہ دوڑائیں تو ہمیں اپنے سائنسدانوں اور انجینئرزکی محنت کا اعتراف کرنا ہوگا

کیونکہ ان کے بغیر یہ کامیابی ممکن نہ تھی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے دن ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو کی خدمات کو بھی تسلیم کرتے ہیں کہ ان کی کوششوں سے پاکستان ایک ایٹمی ریاست بنا، ہم بحیثیت اپوزیشن لیڈر محترمہ بے نظیر بھٹو کی جانب سے میاں نواز شریف کے ایٹمی تجربات کرنے کی حمایت کے فیصلے کو بھی سراہتے ہیں، ہمیں اس کامیابی سے ہمکنار کرانے کے پیچھے درحقیقت ہماری سول اور فوجی قیادت کا اجتماعی عزم ، ہماری سائنسی قابلیت اور قومی دفاع کیلئے غیر متزلزل لگن کارفرما تھی ۔

یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاکستان کم از کم اور قابلِ اعتماد سدِ جارحیت ، طاقت کا توازن برقرار رکھنے اور جارحیت رد کرنے کیلئے پرعزم ہے، پاکستان کی سٹریٹجک صلاحیت ایک طاقتور سدِ جارحیت اور امن کا ہتھیار ہے، جوہری سدِ جارحیت جنوبی ایشیا میں استحکام کی بنیاد ہے اور ہم اس اصول کوقائم رکھنے کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا آج کے دن ہم دنیا میں امن اور استحکام کیلئے کام جاری رکھنے کے عہد کی تجدید کرتے ہیں، آئیے ، اپنی اس کامیابی سے سبق سیکھتے ہوئے تکنیکی اور اقتصادی ترقی کے ذریعے ملکی دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے کیلئے مل کر کام کریں۔