پاکستان سعودی عرب پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کی ایگزیکٹو کمیٹی اور سعودی پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ کمیٹی کے مابین اجلاس

3
Pakistan Saudi Arabia
Pakistan Saudi Arabia

اسلام آباد۔24جون (اے پی پی):پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان پارلیمانی اشتراک اور تزویراتی ہم آہنگی کے تناظر میں پاکستان ۔سعودی عرب پارلیمانی فرینڈشپ گروپ (PFG) کی ایگزیکٹو کمیٹی اور سعودی۔ پاکستان پارلیمانی فرینڈشپ کمیٹی کے مابین اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا۔پاکستان کی جانب سے اجلاس کی صدارت وفاقی وزیر برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی اور پاکستان۔ سعودی عرب پارلیمانی فرینڈشپ گروپ کے کنوینر سردار محمد یوسف نے کی جبکہ سعودی عرب کی جانب سے اجلاس کی صدارت میجر جنرل (ر) ڈاکٹر عبدالرحمن بن سنہات الحربی نے کی۔

پاکستانی وفد میں سید حفیظ الدین، شگفتہ جمانی، شاہدہ بیگم، مجاہد علی اور محمد خان ڈاہاشامل تھے۔اپنے استقبالیہ کلمات میں سردار محمد یوسف نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دیرینہ، برادرانہ تعلقات پر روشنی ڈالی جو مشترکہ عقیدے، باہمی احترام اور پائیدار اعتماد پر مبنی ہیں۔ انہوں نے ولی عہد کی بصیرت افروز قیادت میں سعودی عرب کی ترقیاتی کوششوں، خصوصاً ویژن 2030 کے تحت تبدیلی کے عمل کو سراہا، جو پائیدار ترقی اور اختراع کے لیے ایک جراتمندانہ مثال ہے۔کنوینر نے خطے میں امن، استحکام اور مفاہمت کے فروغ میں سعودی عرب کے کلیدی کردار پر زور دیا اور پاکستان کی پرامن بقائے باہمی سے وابستگی کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اختلافات کا حل مکالمے کے ذریعے نکالا جانا چاہیے نہ کہ محاذ آرائی سے۔

انہوں نے پاکستان۔ خلیجی تعاون کونسل (GCC) کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے (FTA) کو حتمی شکل دینے میں سعودی عرب کے مسلسل تعاون کی امید ظاہر کی جس پر ستمبر 2023 میں ایک مشترکہ اعلامیہ پر دستخط کیے گئے تھے۔ انہوں نے سرمایہ کاری کے میدان میں اسپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (SIFC) کو ایک مؤثر پلیٹ فارم قرار دیا جو بیرونی سرمایہ کاری کو آسان بنانے اور منصوبوں پر فوری عمل درآمد کی سہولت فراہم کرتا ہے۔

مفاہمتی یادداشتوں کو عملی اور نتیجہ خیز منصوبوں میں تبدیل کرنے کے تناظر میں انہوں نے سعودی دلچسپی کو سراہا۔اجلاس کے دوران سردار محمد یوسف نے بین الپارلیمانی تعاون کو ادارہ جاتی شکل دینے کے تجاویز دیں کہ دونوں پارلیمانی فرینڈشپ گروپس کے مابین باقاعدہ مکالمے اور مشترکہ فورمز کا انعقاد کیا جائے، نوجوان اور خواتین اراکینِ پارلیمنٹ کے تبادلہ کے پروگرامز رکھے جائیں، ثقافتی، تعلیمی اور مذہبی تعاون میں اضافہ کیا جائے، کاروباری برادری کے درمیان روابط کو فروغ دینا اور پاکستان GCC FTA کی جلد تکمیل کی جائے۔

خصوصی اقتصادی زونز (SEZs) اور SIFC کے ذریعے سعودی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔ سعودی شوریٰ کونسل کی جانب سے جنرل (ر) ڈاکٹر عبدالرحمن الحربی نے 2019 میں طے شدہ مفاہمتی یادداشت (MoU) کو مؤثر طریقے سے نافذ کرنے کی اہمیت کا اعادہ کیا، جس میں باہمی اتفاق کے آٹھ نکات شامل ہیں۔ انہوں نے آئندہ دوطرفہ اجلاس ریاض میں منعقد کرنے کی تجویز دی جس کے ساتھ ایک تعارفی ورکشاپ بھی منعقد کی جائے گی تاکہ دونوں فریق ایک دوسرے کے پارلیمانی ڈھانچوں سے بہتر طور پر واقف ہو سکیں۔

انہوں نے تعلیمی نصاب میں پارلیمانی مطالعات کے انضمام کو سراہا اور پاکستان کے تجربے سے سیکھنے میں سعودی عرب کی دلچسپی کا اظہار کیا۔دونوں فریقین نے 2019 کے MoU کو عملی اقدامات اور مؤثر روابط کے ذریعے فعال بنانے پر اتفاق کیا۔ انہوں نے سیاسی، اقتصادی، ثقافتی اور تزویراتی شعبوں میں بین الپارلیمانی تعاون، باہمی اقدار کے فروغ اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کی تجدید کی۔