اسلام آباد۔3فروری (اے پی پی):کلائمیٹ ویلنریبل فورم – ویلنریبل ٹونٹی گروپ آف فنانس منسٹرز (سی وی ایف-وی 20) اور پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ (پی سی آئی) نے پاکستان اور خطے میں موسمیاتی استحکام، پائیدار ترقی اور ماحولیاتی حکمرانی پر تعاون کو مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ پیر کو یہاں مقامی ہوٹل میں ایک تاریخی مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کئے ہیں۔ اس سٹریٹجک شراکت داری کا مقصد دونوں اداروں کی مہارت اور وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے موسمیاتی چیلنجز کا مشترکہ طور پر مقابلہ کرنا، پائیدار معاشی ترقی کا فروغ اور پاکستان کے کلائمیٹ پروسپیرٹی پلان کو مکمل طور پر نافذ کرنے کی کوششوں کو تقویت دینا ہے۔
مفاہمت کی یادداشت میں تحقیق، پالیسی وکالت، بین الاقوامی مالیاتی ڈھانچے، اختراع اور صلاحیت سازی کی مشترکہ کوششوں کا عزم ظاہر کیا گیا ہے جو پاکستان کی موسمیاتی استحکام کی کوششوں کو فائدہ پہنچائے گی اور علاقائی تعاون کو بھی بڑھائے گی۔مفاہمت کی یادداشت پر علاقائی ڈائریکٹر سی وی ایف-وی 20 حمزہ ہارون اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر پاکستان چائنہ انسٹی ٹیوٹ (پی سی آئی) مصطفیٰ حیدر سید نے دستخط کئے جبکہ وفد کی سربراہ سارہ جین احمد مینیجنگ ڈائریکٹر سی وی ایف-وی 20 جو دو ہفتے کے پروگرام پر مشاورت کے لیے پاکستان میں موجود ہیں، انہوں نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔ ایم او یو کے حوالہ سے سی وی ایف-وی 20 کے ریجنل ڈائریکٹر جنوبی ایشیا حمزہ ہارون نے کہا ہے کہ یہ شراکت داری پاکستان اور خطے کے لیے موسمیاتی طور پر مستحکم مستقبل کی تعمیر کی جانب ایک اہم قدم ہے۔
مہارت، اختراع اور سٹریٹجک پالیسی عمل کو یکجا کر کے ہم موسمیاتی مالیات تک رسائی، ترقی کو فروغ دینے، ترقیاتی اور موسمیاتی نتائج حاصل کرنے کا راستہ ہموار کر رہے ہیں اور اس بات کو بھی یقینی بنا رہے ہیں کہ پاکستان کا کلائمیٹ پروسپیرٹی پلان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے براہ راست متاثر ہونے والے کمیونٹیز کے لیے حقیقی اثرات پیدا کرے۔پاکستان چائنہ انسٹیٹیوٹ کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مصطفیٰ حیدر سید نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان کی موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے طویل مدتی پالیسی اختراع وقت کی ضرورت ہے۔
یہ شراکت داری اس حوالے سے کارروائی کو آگے بڑھائے گی، خطرے سے دوچار کمیونٹیز کے لیے پائیدار حل کو یقینی بنائے گی اور ساتھ ساتھ موسمیاتی طور پر مستحکم مستقبل کی تشکیل میں بھی مدد دے گی۔مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کی تقریب میں سی وی ایف-وی 20 اور پی سی آئی کے کلیدی نمائندوں کے ساتھ ساتھ موسمیاتی پالیسی اور ترقیاتی شعبہ کے ماہرین اور سٹیک ہولڈرز نے بھی شرکت کی۔