پاکستان سمیت دنیا بھرمیں آئی ڈی ایف اور ڈبلیو ایچ اوکے اشتراک سے ذیابیطس کا عالمی دن منایا گیا

140

اسلام آباد۔14نومبر (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں 14نومبر کو انٹرنیشنل ذیابیطس فیڈریشن (آئی ڈی ایف) اور عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)کے تحت ذیابیطس کا عالمی دن پیرکو منایا گیا۔ اس بیماری کی بڑھتی ہوئی شرح کے پیش نظر 1991 میں پہلی بار ذیابیطس کا عالمی دن منایا گیا تھا تاکہ عوام میں اس سے بچائو اور بروقت علاج کے لئے آگہی اور اس مرض سے متاثرہ افراد کے خاندان پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں شعور اجاگر کیا جاسکے۔اس ضمن میں ذیابیطس کے مریض کی دیکھ بھال، نگہداشت اور اس مرض کے خاتمے کے حوالے سے خاندان کے کردار کو سراہا جاتاہے۔

یہ دن منانے کا ایک اور مقصد انسولین کے موجد فریڈرک بینٹنگ کو خراج تحسین پیش کرنا بھی ہے، اس دن ان کایوم پیدائش بھی ہے۔فر یڈرک بینٹنگ کے ساتھ انسولین کی دریافت کے اس عظیم کارنامے میں اہم کردار ادا کرنے والے دوسرے سائنس دانوں کے نام چارلس بیسٹ اور جان جیمز ریکڈ میکلوڈہیں، ان تینوں نے مل کر 1922 میں انسولین دریافت کی تھی۔عالمی دن کی تھیم ہر سال، ذیابیطس کے عالمی دن کی مہم پر مرکوز ہوتی ہے، جو ایک یا زائد سال تک چلتی ہے۔ 2021-2023 کی تھیم ذیابیطس کی دیکھ بھال تک رسائی ہے ۔

پاکستان میں ذیابیطس کا مرضایک اندازے کے مطابق پاکستان میں ہر چوتھا شخص ذیابیطس کے مرض میں مبتلا ہے۔ اس حساب سے تقریبا ڈیڑھ کروڑ سے زائد پاکستانی اس بیماری کا شکار ہیں۔ پاکستان میں ہر سال تقریبا 88ہزار لوگ ذیابیطس میں مبتلاہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔نیشنل ڈائبیٹک سروے آف پاکستان کی جانب سے فروری 2016 سے اگست 2017 تک ملک کے چاروں صوبوں کے شہری و دیہی علاقوں میں ایک سروے کیا گیا تھا، جس کی رپورٹ 2018 کے برٹش میڈیکل جرنل میں بھی شائع ہوئی۔

اس سروے کے مطابق پاکستان میں ذیابیطس کے مریضوں کی تعداد اس وقت تک 26.3فیصد تھی، جن میں19.2فیصد مریض اپنے مرض سے آگاہ تھے جبکہ 7.1فیصد افراد میں اس مرض کی پہلی مرتبہ تشخیص ہوئی۔ واضح رہے کہ 1998میں شائع ہونے والے سروے کے مطابق یہ شرح22.04فیصد تھی اور اس سروے کا ایک خطرناک پہلو یہ بھی تھاکہ ان افراد میں سے تقریبا 15فیصدپری ذیابیطس تھے یعنی وہ اس مرض میں مبتلا ہونے کے قریب تھے ۔ذیابیطس کے مرض میں مبتلا شخص کو خود اپنا خیال رکھنا اور وقت پر انسولین لینے ضروری ہے۔

لیکن گھر کے دیگر افراد کو بھی مریض کی دیکھ بھال کرنے کی ضرورت ہوتی ہے اور وہ اپنی ذمہ داری پوری کرکے مریض کی شوگر کنٹرولرکھنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اگر آپ کے گھر میں کوئی ذیابیطس کا مریض ہے تو ذیل میں درج کچھ احتیاطی تدابیر پرعمل کرکے آپ اپنی ذمہ داری احسن طریقے سے نبھا سکتے ہیں۔ مریض کو وقت پر دواضرور دیں۔ اگر مریض دوا کھانے میں احتیاط نہیں کرے گا تو اسے دل کی بیماری، اعصابی نقصان اور دیگر پیچیدہ بیماریوں کا سامنا کرنا پڑ سکتاہے۔

ڈاکٹر کی ہدایات کے مطابق دوا یا انسولین دینے کے لیے وقت کی پابندی کرنا لازمی ہے۔ ذیا بطیس کے مریض کو باہر کا غیرصحت بخش کھانا دینے سے پرہیز کریں کیونکہ اس میں بہت زیادہ کیلوریز اور فیٹ ہوتا ہے۔ مریض کے لیے گھر میں کھانا بنے گا تو اس میں شامل کیے جانے والیاجزا ءکے بارے میں خاص خیال رکھا جائے گا۔ خون میں شوگر کی سطح کومعمول پر رکھنے کے لیے مریض کے وزن اور اس کے کھانے کا ایک ریکارڈ بنائیں تا کہ گھروالوں کو معلوم رہے کہ مریض کو کب کونسا کھانا دینا ہے، اس سے شوگر کنٹرول کرنے میں مدد ملتی ہے۔ مریض کو ہر وقت کچھ نہ کچھ تو کھانا ہی ہوتا ہے مگر کیا کھاناہے ، کب کھانا ہے یا جو کچھ کھایا وہ کتنا کھایا، یہ سب نوٹ کریں۔چٹ پٹی اشیا اورچٹخارے دار ناشتہ مریض کے خون میں گلوکوز کی سطح میں اضافہ کرسکتاہے۔

جب ذیابیطس کا مریض کئی گھنٹے کھانا نہیں کھاتا تواس کا جسم خود بخود گلوکوز کو مریض کے جگر سے جاری کردیتا ہے۔ یہ بات سب کو معلوم ہے کہ تمباکو نوشی صحت کے لیے نقصان دہ ہے۔ ذیابیطس کے مرض میں مبتلا شخص کو اس سے ہر ممکن پرہیز کرنا چاہیے کیونکہ اس سے خون میں گلوکوز کی سطح بڑھنے کا امکان ہوتا ہے اور یہ ذیابیطس کے مریضوں کے لیے خطرے کا باعث ہو سکتا ہے۔ذیابیطس کی بیماری اعصابی امراض کا بھی باعث ہوسکتی ہے۔ یہ مرض بعض اوقات پائوں سے ہوتا ہے۔

ذیابیطس کے مریض کے پائوں کی اچھی طرح سے دیکھ بھال ضروری ہے، لہذا ان کے پاوں نیم گرم پانی سے دھلواتے رہیں۔ وہ آرام دہ اور محفوظ جوتا استعمال کریں، پائوں پر کوئی معمولی سا زخم بھی نہ آنے دے، تاہم ایسا ہونے کی صورت میں فوری طور پر ماہر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ ذیابیطس کے مریض کے علاوہ آپ کو بھی مستعد رہنا چاہیے تاکہ کسی بھی پیچیدہ صورتحال میں فورا ً ڈاکٹر سے رجوع کیا جاسکے۔ ذیابیطس کے مریضوں کو اپنی صحت برقرار رکھنے کے لیے ہفتے میں پانچ دن 30منٹ کے لیے تنہااور طبی آلات کے ساتھ ورزش کرنی چاہیے۔ باقاعدگی سیورزش کرنا وزن میں کمی، جسم کی چربی میں کمی، خون میں شوگر کنٹرول کرنے اور انسولین کے لیے بہترین ہے۔