پاکستان سمیت دنیا بھر میں آسٹیو پروسس کی بیماری سے آگاہی کا عالمی دن منایا گیا

248

اسلام آباد۔20اکتوبر (اے پی پی):پاکستان سمیت دنیا بھر میں آسٹیو پروسس(ہڈیوں کا بھربھرا پن ) کی بیماری سے آگاہی کا عالمی دن( جمعرات کو) منایا گیا ۔اس دن کو منانے کا مقصد عوام میں آسٹیو پروسس کی مرض بارے شعور و آگاہی پیدا کرنا تھا۔ اس دن کی مناسبت سے طبی ماہرین کا کہنا تھا کہ جب بھی کوئی بچہ کولا مشروب پیتا ہے تو وہ دراصل آئندہ آنے والے وقت میں ہڈیوں کی خطرناک بیماری آسٹیو پروسس کی بنیاد رکھ رہا ہوتا ہے۔

لائف سٹائل میں تبدیلی لا کر اپنے مستقبل کو آسٹیو پروسس جیسی امراض سے دوررکھا جا سکتا ہے۔دودھ بچوں کو سمارٹ بھی بناتا ہے اور مضبوط بھی جبکہ سافٹ ڈرنکس نہ صرف بچوں کو موٹا کرتی ہیں بلکہ ان کی ہڈیاں بھی کمزور کرنے کا باعث بنتی ہیں۔کولامشروبات اور سگریٹ نوشی وٹامن ڈی اور کیلشیم کی کمی آسٹیو پروسس کے مرض کی اہم وجوہات ہیں۔اس حوالے سے آرتھو پیڈک سرجن ڈاکٹر خواجہ اسلم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آسٹیوپروسس کی بیماری 50 برس کی عمر میں شروع ہوتی ہے لیکن اگر کسی شخص کو کینسر ہو تو کینسر سیل کی وجہ سے بھی یہ عارضہ لاحق ہو سکتا ہے۔

اس بیماری میں ہڈیاں نرم ،ہلکی اور بھربھری ہو جاتی ہیں۔ہڈیاں ٹیڑھی یا فریکچر ہونے لگتے ہیں۔ کبھی کبھار معمولی ٹھوکر لگنے سے بھی ہڈی ٹوٹ جاتی ہے ۔ ورزش اور وزن اٹھانے کی ورزش سے ہڈیوں کو نقصان پہنچنے کے بارے میں یونانی میڈیکل آفیسر نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ وزن اٹھانے سے ہڈیوں پربرا اثر پڑتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہلکاپھلکا وزن اٹھانا اور ورزش کرنا ہڈیوں کے لئے فائدہ مند ہوتا ہے۔

خواتین کو صبح و شام میں 10منٹ کے لئے دھوپ میں بیٹھنا چاہئے اور وٹامن ڈی والی خوراک مثلامکھن، دیسی گھی، گوشت ،مچھلی، انڈے اور دالوں سمیت سویابین کا مناسب استعمال کرنا چاہئے تاکہ وہ اس مرض سے محفوظ رہ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی شخص کو پورے جسم کی ہڈیوں میں درد ہو تو اس کو آرتھو پیڈک کے ماہر کے پاس جانا چاہئے ۔اس بیماری کو ہڈیوں کا دیمک بھی کہا جاتا ہے کیونکہ اس بیماری کے بعد انسان کی ہڈیاں بھر بھری ہونا شروع ہو جاتی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ مرض قابل علاج ہے۔