پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے،کشمیر کی آزادی کیلئے دنیا کو متحد کرنا ہوگا،طاہر محمود اشرفی

229

لاہور۔3فروری (اے پی پی):نگران وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی وچیئر مین پاکستان علما ء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منائیں گے، تمام سیاسی جماعتوں کو آپس کے اختلافات ختم کرکے ایک پیج پر اکٹھا ہونا چاہیے ،کشمیر کی آزادی کیلئے دنیا کو متحد کرنا ہوگا، اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کیا جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روزیہاں جامعہ منظور اسلامیہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔ اس موقع پر مولانا اسداللہ فاروق، علامہ پیر زبیر عابد،مولانا محمد اصغر صدیقی، مولانا عبدالحکیم اطہر ، مفتی نسیم الاسلام، مولانا محمد اسلم قادری ، مولانا مبشر رحیمی و دیگر بھی موجود تھے۔

حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہاکہ5 فروری کو پاکستان و دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جاتاہے،دنیا کے دو مسائل ایسے ہیں کہ جو75 سال سے حل طلب ہیں، ان میں ایک مسئلہ فلسطین اور دوسرا کشمیر ہے، بھارت وہی کچھ کشمیریوں کے ساتھ کررہا ہے جو اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ کر رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی قراردادیں و عالمی انسانی حقوق کے ادارے کشمیریوں اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو رکوانے میں کردار ادا کریں،پانچ فروری مظلوم کشمیریوں سے یکجہتی کا دن ہے، اس دن یہ پیغام دینا ہے کہ کشمیر کو بھارت سے کس طرح نجات حاصل کرنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کی آزادی کیلئے دنیا کو متحد کرنا ہوگا، اس سلسلے میں تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں پانچ فروری کو ملک بھر میں یوم یکجہتی کشمیر پر اجتماعات منعقد کریں گی اورکشمیریوں کی آواز کے ساتھ آواز ملائیں گی۔

طاہر اشرفی نے مزیدکہا کہ کشمیر و فلسطین میں انسانی مظالم ڈھائے جا رہے ہیں،بھارت کشمیریوں کے حق کو غصب کرنا چاہتا ہے ، اس نے فلسطین کی طرح کشمیر میں بھی ہندو آباد کاری کی مہم شروع کر رکھی ہے ،مقبوضہ کشمیر کی عوام حق خود ارادیت کیلئے کھڑی ہے، آزادی کے متوالے قربانیاں دے رہے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دنیا کی سب سے بڑی جیل مقبوضہ کشمیر بنا ہوا ہے،اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے تحت مسئلہ کشمیر حل کیا جائے،آرمی سپہ سالار نے اپنی پہلی تقریر میں اس بات کو دہرایا تھا کہ ہم خطے میں امن اور پڑوسیوں کے ساتھ اچھا سلوک چاہتے ہیں لیکن مذاکرات کا راستہ کشمیر سے ہو کر گزرتا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کی ہر حکومت کی پہلی ترجیح مسئلہ کشمیر کا حل ہوتا ہے، پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر کے بغیر بات چیت نہیں کرے گا۔انہوں نے کہا کہ عوام آٹھ فروری کو ووٹ ضرور ڈالیں کیونکہ ووٹ ایک گواہی ہے لہذا اس گواہی کو چھپایا نہ جائے،ووٹ ایک امانت ہے اور عوام ووٹ کے ذریعے اپنے پسندیدہ نمائندوںکاانتخاب کریں ، ان لوگوں کو ووٹ ڈالیں جو ملک و نظریہ پاکستان سے مخلص ہوں۔

عورتوں کے ووٹ ڈالنے پر ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان علماء کونسل اس پر واضح فتوٰی دے چکی ہے کہ عورتوں کو ووٹ ڈالنے کا حق حاصل ہے ،شریعت کے مطابق خواتین کیلئے پولنگ اسٹیشن الگ ہونے چاہیں جیسا کہ پاکستان میں پہلے ہی اس قانون پر عمل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ملک کی بہتری کیلئے آپس کے اختلافات کو ختم کرکے ایک پیج پر اکٹھا ہونا چاہیے۔