پاکستان سویٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ملک ہے، سیاحت سے ملک میں پیسہ آئے گا اور عوام کو روزگار ملے گا، آنے والی نسلوں کے لئے سرسبز و شاداب اور صاف ستھرا پاکستان چھوڑ کرجانا ہے، وزیر اعظم عمران خان کا ناران میں خطاب

151

ناران۔28جون (اے پی پی):وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سویٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورت ملک ہے، سیاحت سے ملک میں پیسہ آئے گا اور عوام کو روزگار ملے گا، شجر کاری اور ماحول کے تحفظ کے لئے گارڈز اور نگہبان مقامی آبادی سے رکھے جائیں ، آلودگی سے تحفظ کے لئے قوانین پر سختی سے عمل کرایا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کو دورہ ناران میں ٹائیگر فورس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ مجھےعلاقے میں بہت زیادہ شجرکاری دیکھ کر خوشی ہوئی۔ کلین اینڈ گرین پاکستان ہمارا ویژن ہے۔ ہمیں آنے والی نسلوں کے لئے سرسبز و شاداب اور صاف ستھرا پاکستان چھوڑ کرجانا ہے، آنے والی نسلیں اس پر ہماری شکر گزار ہوں گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمار ے بزرگوں نے انصاف نہیں کیا اور درختوں و جنگلات کی تباہی کی اور آنے والی نسلوں کے بارے میں نہیں سوچا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارےلئے یہ ایک چیلنج ہے کہ ہم نے ماحول کو بہتر بنانا ہے ۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ ساری دنیا گھومے ہیں دنیا میں شاید ہی کوئی جگہ ناران، کاغان جتنی خوبصورت ہو۔ ہمیں ان نعمتوں پر اللہ کا شکر ادا کرنا چاہیئے اور اس کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ ہم اس کا خیال رکھیں اور ان کی حفاظت کریں۔

وزیر اعظم نے علاقے کے کمشنر کی طرف سے دی گئی بریفنگ کو سراہتے ہوئے کہا کہ شجر کاری اور ماحول کے لئے گارڈز اور نگہبان مقامی لوگوں میں سے منتخب کئے جائیں ۔

انہوں نے کہا کہ دریائے کنہار میں گندگی پھینکی جاتی ہے جسے روکنے کےلئے سختی سے قوانین پرعملدرآمد کرایا جائے ۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک میں سیاحت تیزی سے فروغ پا رہی ہے لیکن یہ ایک چیلنج ہے کہ ہم صفائی اور ماحول کے تحفظ کو یقینی بنائیں اور کوڑاکرکٹ کو درست طریقے سے ٹھکانے لگائیں ۔

وزیراعظم نے کہاکہ دریائے کنہار کی مشہور ٹرائوٹ مچھلی پورے پاکستان میں پسند کی جاتی ہے اس کی حفاظت اور پیداوار بڑھانے پر توجہ دی جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ سیاحت سے ملک میں پیسہ آئے گا اور عوام کو روزگار ملے گا۔سوئٹزر لینڈ جو ہمارے مقابلے میں بہت چھوٹا ملک ہے سیاحت سے 80 ارب ڈالر کماتا ہے جبکہ ہماری کل برآمدات 25 ارب ڈالر ہیں۔

سوئٹزرلینڈ سے زیادہ خوبصورتی ان علاقوں میں ہے لیکن ہم اس کا تحفظ نہیں کرتے ۔ ہم نے اس پر توجہ دینی ہے اور اپنے سیاحتی علاقوں کا بالخصوص خیال رکھنا ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم کو علاقے کےکمشنر ریاض خان نے سیاحت اور ماحولیاتی تحفظ کے لئے کئے گئے اقدامات اور منصوبوں کے بارے میں بریفنگ دی