اسلام آباد۔22نومبر (اے پی پی):پاکستان سٹاک ایکسچینج میں حالیہ دنوں میں مثبت رجحان کا تسلسل جاری ہے، جس سے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ 100 انڈیکس نے کاروباری ہفتے کے آخری روز ایک اور ریکارڈ سطح کو عبور کیا، جو کہ ملکی معیشت کے لیے ایک حوصلہ افزا اشارہ ہے۔
100 انڈیکس نے 99,260 پوائنٹس کی سطح کو عبور کیا، جو ملکی اسٹاک مارکیٹ کے لیے ایک تاریخی سنگ میل ہے۔جمعرات کو انڈیکس 97,437 کی بلند سطح پر پہنچا اور کاروبار کا اختتام 1,781 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 97,328 پر ہوا۔گزشتہ روزجمعرات کوتقریباً 96 کروڑ 99 لاکھ شیئرز کے سودے ہوئے، جن کی مجموعی مالیت 35 ارب 16 کروڑ روپے رہی۔مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں 196 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جو مجموعی طور پر 12,525 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
یہ مثبت رجحان پاکستان کے معاشی استحکام اور سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کی نشاندہی کرتا ہے۔ اگر یہی رجحان جاری رہا، تو یہ ملکی معیشت کے لیے مزید بہتر مواقع پیدا کر سکتا ہے۔ پاکستان سٹاک ایکسچینج میں جاری یہ مثبت رجحان نہ صرف معیشت کے استحکام بلکہ بیرونی سرمایہ کاروں کے لیے بھی کشش کا باعث بن سکتا ہے۔ اسٹاک مارکیٹ کا یہ بہتر مظاہرہ کئی عوامل کا نتیجہ ہو سکتا ہے، جن میں حکومتی معاشی پالیسیاں، بین الاقوامی سطح پر خام مال کی قیمتوں میں کمی، یا مقامی صنعتوں کی بحالی شامل ہیں۔
سٹاک مارکیٹ کی بہتر کارکردگی نئی اور موجودہ کمپنیوں کو سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرے گی، جس سے معاشی ترقی کو مزید فروغ مل سکتا ہے۔مسلسل مثبت رجحان معیشت کی بحالی کی عکاسی کرتا ہے، جو عالمی سطح پر ملک کی ساکھ کو بہتر بنا سکتا ہے۔مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں اضافہ صنعتوں کی توسیع میں مدد دے سکتا ہے، جس سے روزگار کے مواقع بڑھ سکتے ہیں۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہونے سے مستقبل میں معیشت کے مزید مضبوط ہونے کے امکانات روشن ہیں۔تاہم ضروری ہے کہ اس رجحان کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت اور متعلقہ ادارے کاروباری ماحول کو مزید سہل بنائیں اور سیاسی و معاشی استحکام کو یقینی بنائیں۔