اسلام آباد۔11جون (اے پی پی):وفاقی وزیر صنعت و پیداوار رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان سٹیل ملز کی نجکاری اب نہیں ہوگی، وفاقی حکومت نے 700 ایکڑ زمین سندھ حکومت کے حوالے کر دی ہے وہی موجودہ پلانٹ کو فعال کرے گی یا نیا پلانٹ لگائے گی۔ منگل کو ایوان بالا میں وقفہ سوالات کے دوران سینیٹر محسن عزیز اور دیگر ارکان کے سوالات کے جواب میں وفاقی وزیر رانا تنویر حسین نے کہا کہ سٹیل ملز کے ملازمین کی تعداد 3 ہزار سے زائد ہے، سٹیل ملز کافی عرصے سے بند ہے، یہ آج بند نہیں ہوئی پچھلے پانچ سال کے دوران بھی اس کی یہی صورتحال تھی، موجودہ حکومت نے سٹیل ملز کو فعال بنانے کے لئے نجکاری کے عمل میں لے کر گئی تھی لیکن اب نجکاری کا عمل ختم کر دیا گیا ہے،
اب سٹیل ملز کی نجکاری نہیں ہو رہی، 19 ہزار ایکڑ سٹیل ملز کی زمین ہے، ساڑھے پانچ سو ایکڑ پر سٹیل ملز کا پلانٹ ہے، سٹیل ملز کی زمین پر سپیشل اکنامک زون قائم کیا جائے گا، وہاں پر فیکٹریاں بھی لگی ہیں، 1500 ایکڑ پر ایکسپورٹ پراسیسنگ زون بنایا جا رہا ہے چین اور دیگر دوست ممالک وہاں پر انڈسٹری لگانا چاہتے ہیں، سات سو ایکڑ زمین ہم نے چھوڑ دی ہے، سندھ حکومت بھی سٹیل ملز کو چلانے کے حوالے سے اقدامات کرے گی، کچھ زمین پر تجاوزات بھی ہیں،
حکومت کے ان اقدامات سے سٹیل ملز کو فعال بنانے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں سٹیل ملز کے مسائل آنے والے دنوں میں حل ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سٹیل ملز سندھ حکومت کے حوالے کر دی گئی ہے، سات سوایکڑ زمین بھی اسے دے گئی ہے، وہ سٹیل ملز کے موجودہ پلانٹ کو بحال کرے گی یا پھر نئی مل لگائے گی۔