اسلام آباد۔18مارچ (اے پی پی):وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے پاکستان سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے لئے وفاقی و صوبائی حکومتوں اور تمام سٹیک ہولڈرز کی مربوط کوششوں پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم کے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پروگرام کو ملک بھر میں وسعت دینےکے عزم کا اظہار کیا ہے۔
گلگت بلتستان میں وزیر اعظم کے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے قومی پروگرام کے پائلٹ پراجیکٹ کی کامیاب تکمیل کے موقع پر منگل کو منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے ملک میں اس بیماری کے وسیع اثرات سے نبردآزما ہونے کے لئے اس اقدام کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے اس ضمن میں آغا خان خان ڈیویلپمنٹ نیٹ ورک اور عالمی ادارہ صحت ( ڈبلیو ایچ او ) کی نمایاں معاونت کو سراہتے ہوئے کہا کہ ہیپا ٹائٹس یونٹ ابتدائی طور پر پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹی ٹیوٹ میں قائم کیا گیا تھا اور بعد میں اس کا دائرہ دوسرے سرکاری ہسپتالوں تک پھیلایا گیا جہاں مریضوں کو 100 فیصد مفت علاج کی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔
وزیراعظم نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ 2018 میں جب نئی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو یہ پروگرام بند کر دیا گیا تاہم میں نے وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالنے کے فوراً بعد یہ پروگرام دوبارہ شروع کیاجو اب وزیراعلیٰ مریم نواز کی قیادت میں پنجاب میں فعال ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ ہمیں گلگت بلتستان اور پاکستان کے دیگر حصوں کا مستقبل روشن نظر آرہا ہے۔
انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ موجودہ حکومت کی کوششوں سے ہیپاٹائٹس سی کا بہت جلد ملک سے مکمل خاتمہ ہو جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس بیماری کے پھیلائو کے پیش نظریہی وقت ہے کہ اس پر موثر انداز میں قابو پانے کے لئے کوششیں بروئے کار لائی جائیں۔ انہوں نے بتایا کہ وفاقی حکومت اسلام آباد میں جناح میڈیکل سینٹر قائم کر رہی ہے جو صحت عامہ کے شعبہ میں پاکستان کا جانزہاپکنز ہسپتال ثابت ہوگا۔
قبل ازیں وزیراعظم نے گلگت بلتستان کے پائلٹ پراجیکٹ میں تعاون کرنے والوں میں شیلڈز تقسیم کیں جن میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر صحت مصطفیٰ کمال، وزیر مملکت برائے صحت مختار بھرتھ ، نادرا کے چیئر مین ، پاکستان میں ڈبلیو ایچ او کے نمائندے اور دیگرشامل تھے۔وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہیپا ٹائٹس سی بہت تیزی سے پھیل رہا ہے جو انتہائی تشویشناک امر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائٹس سی پروگرام کی کامیابی پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے درمیان کوارڈینیشن کا نمونہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت 2029 تک اس مرض کے خاتمے کے لئے پر امید ہے۔ وزیراعظم کا ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کا پروگرام نہ صرف لاکھوں جانیں بچائے گا بلکہ ملک کی معاشی پیداواری صلاحیت کو بڑھانے میں بھی معاون ثابت ہوگا۔ وزیر صحت سید مصطفیٰ کمال نے ملک سے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے وزیراعظم کے وژن کو سراہتے ہوئے انہیں 2030 تک ملک سے اس مرض کے کامیابی سے خاتمے کے لئے اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔پاکستان میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے نمائندے ڈاکٹر لو ڈپینگ نے کہا کہ ان کا ادارہ اس بیماری کے مکمل خاتمے کے لئے اس پروگرام کی حمایت میں پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑا رہے گا۔
انہوں نے پائلٹ پروگرام کے حوالے سے فوری اقدام اور شاندار قیادت پر گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کی حکومتوں اور صحت کے محکموں کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ کے تحت دو یونین کونسلوں میں 14000 افراد کی سکریننگ قابل تحسین اقدام ہے ۔ انہوں نے ڈبلیوایچ او کی ٹیکنکل اور آپریشنل سپورٹ کی یقین دہانی کرائی۔ وزیر اعظم کے ہیپاٹائٹس سی کے خاتمے کے پروگرام کی ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر سعید اختر نے بتایا کہ اس پروگرام کے لئے 68 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں جو دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا۔ اس موقع پر وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=573754