پاکستان علماء کونسل کے زیر اہتمام سیرت رحمت اللعالمین ۖ کانفرنس سے علماء کا خطاب

108

اسلام آباد ۔ 6 جنوری (اے پی پی) پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام سیرت رحمت اللعالمین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علماءنے کہا ہے کہ ختم نبوت کا ڈنکا بجاتے رہیں گے، پاکستان اور مدینہ کے معنی اور مقصد ایک ہیں، دونوں کی بنیاد کلمہ پر ہے، اسلام پاکستان دین اور شریعت کے لئے ہم سب متحد ہیں۔ اتوار کو پاکستان علماءکونسل کے زیر اہتمام سیرت رحمت اللعالمین کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس سے علامہ طاہر اشرفی، پیر نقیب الرحمن سمیت دیگر تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماءکرام نے شرکت کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ طاہر اشرفی نے کہا کہ ہم تو رسول کے غلاموں کے غلام ہیں، ہم تو صحابہ کے در پر شہید ہونا فخر سمجھتے ہیں، جس دن عمران خان صاحب سنت پر عمل کریں پورے پاکستان میں زندہ آباد کے نعرے ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے ملک دشمن کچھ پیسوں کی خاطر پاکستان اور فوج کے خلاف بولتے ہیں ، ہم پاکستان کے لیے خون کا نذرانہ پیش کرنے سے گریز نہیں کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان نے ناموس رسالت پر آئین تو پاس کردیا لیکن اس پر عمل بھی کیا جائے، پاکستان کے خلاف جو بھی بولے گا ہم ان کے خلاف قانون کے دائرے میں رہ کر اقدام اٹھائیں گے۔ طاہر اشرفی نے کہا کہ اس ملک کی فوج بھی ہماری ہے اور پارلیمنٹ بھی ہماری ہے، پاکستان علماءکونسل لاہور میں تربیت کانفرنس انعقاد کریں گے، اللہ تعالی عمران خان سے اس طرح کام لے جس طرح ذوالفقار علی بھٹو سے لیا، ذوالفقار علی بھٹو نے قادیانیوں کو کافر قرار دینے میں اہم کردار ادا کیا۔ اس موقع پر مولانا غلام صحافی نے کہا کہ پورے امت مسلمہ کے لیے ایسے شخص کی ضرورت ہے جو سب کوساتھ لے کے چلے ،اس وقت پاکستان کو ملک دشمن کھوکھلا کررہے ہیں۔ہمارا وطن بھی ایک ہیں عزت بھی ایک ہے۔ہم حضورکی فوج ہیں ۔ علامہ یزدانی نے کہا کہ ہمیں اپنی جان کی کوئی پرواہ نہیں ہے، ہم نے کبھی پٹرول پمپ یا سرکاری املاک کو نقصان نہیں پہنچایا،دنیا کی کوئی طاقت مسلمان کو ڈرا نہیں سکتی، تاریخ دیکھ لو مسلمان نہ کبھی جھکا ہے نہ جھکے گا۔ خطیب بری امام نے کہا کہ اولیاءنے کسی مسلک پر کام نہیں کیا بلکہ انسان پر کیا،اخلاق سے انسان کی روح میں آسکتے ہو،پاکستان فوج کو کوئی بھی شکست نہیں دے سکتا،بہت دکھ ہوتا ہے جب افواج کی لاشیں ان کے گھر آتی ہیں، پاکستان رہے گا فوج بھی رہے گا۔ کانفرنس کے اختتام پر پاکستان کی سلامتی، استحکام و ترقی کے لئے خصوصی طور پر دعا بھی کرائی گئی۔