اسلام آباد۔20جون (اے پی پی):پاکستان فرنیچر کونسل کا 10 رکنی وفد فرنیچر کی برآمدات میں اضافہ کے امکانات کا جائزہ لینے کیلئے آئندہ ماہ افغانستان کا دورہ کرے گا۔ پاکستان فرنیچر کونسل کے چیف ایگزیکٹو آفیسر میاں کاشف اشفاق نے منگل کو ندا اعجاز کی قیادت میں فرنیچر مینوفیکچررز کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ محدود مقامی پیداواری صلاحیت اور اسٹائلش فرنیچر کی مانگ کی وجہ سے افغانستان فرنیچر کی درآمدات پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ افغانستان پڑوسی ممالک، خاص طور پر پاکستان، ایران اور چین سے فرنیچر درآمد کرتا ہے۔ یہ درآمدات افغانستان میں قیمت اور ڈیزائن کی ترجیحات کے مطابق مارکیٹ ڈیمانڈ کو پورا کرتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فرنیچر کی پیداوار کم ہے لیکن شہری آباد کاری میں اضافہ، ڈسپوزایبل آمدنی میں اضافہ، اور جدید رہائش گاہوں کی مانگ کے باعث وہاں فرنیچر کی مارکیٹ ترقی کر رہی ہے۔ میاں کاشف اشفاق نے کہا کہ افغانستان میں محدود مقامی پیداواری صلاحیت، ناکافی انفراسٹرکچر، درآمدات پر انحصار اور دیگر وجوہات کی بنا پر فرنیچر کی صنعت کو چیلنجز کا سامنا ہے۔
تاہم ان چیلنجز کی وجہ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری، تکنیکی ترقی اور شراکت داری کے مواقع بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں فرنیچر کی مانگ تجارتی اور رہائشی دونوں شعبوں میں موجود ہے۔ دفاتر، ہوٹلز، ریسٹورنٹس اور دیگر تجارتی اداروں کو اپنے کام کی مناسبت سے فرنیچر کی ضرورت ہوتی ہے جبکہ رہائشی صارفین کو گھروں اور اپارٹمنٹس کے لیے فرنیچر کی ضرورت ہے۔