پاکستان ماحول کو پلاسٹک کی آلودگی سے پاک بنانے کے لئے کوشاں ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے،معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم

108

اسلام آباد۔31مئی (اے پی پی):پاکستان ماحول کو پلاسٹک کی آلودگی سے پاک بنانے کے لئے کوشاں ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے، اس سلسلے میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پولی تھین بیگز کی تیاری، خرید و فروخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے، اس حوالے سے قانون پر عملدرآمد کرانے کی مہم کے دوران 3500 کلو گرام پلاسٹک بیگز ضبط اور خلاف ورزی کا ارتکاب کرنے والوں کو 30 لاکھ روپے جرمانے عائد کئے گئے ہیں۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے موسمیاتی تبدیلی ملک امین اسلم نے اس حوالے سے اے پی پی کو بتایا کہ اسلام آباد میں 14 اگست 2019 سے پولی تھین بیگز کی تیاری، خرید و فرخت اور استعمال پر مکمل پابندی عائد ہے جبکہ اس کے متبادل کے لئے قدرتی ماحول میں تحلیل ہونے کی صلاحیت رکھنے والے ماحول دوست تھیلوں کی تیاری اور استعمال کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ پابندی بہت ضروری تھی کیونکہ پلاسٹک بیگز انسانی صحت، جنگلی حیات، قدرتی ماحول اور حیاتیاتی تنوع کے لئے ضرر رساں ہونے کے ساتھ ساتھ گنجان آباد شہروں میں نکاسی آب میں رکاوٹ کے باعث شہری سیلاب کا بھی بڑا ذریعہ ہیں۔ انہوں نے ایک تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر پلاسٹک بیگز کے استعمال میں اضافے کا یہی رحجان رہا تو 2050 تک سمندروں میں آبی جانداروں سے زیادہ پلاسٹک بیگز تیر رہے ہوں گے۔

ملک امین اسلم نے کہا کہ 1992 کے بعد 15 فیصد اوسط اضافے کے ساتھ ملک میں سالانہ 55 ارب پلاسٹک بیگز تیار کئے جا رہے ہیں جبکہ شدید خانہ جنگی کا شکار رہنے والے کینیا جیسے ملک میں بھی پلاسٹک بیگز پر مکمل پابندی عائد کی جا چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں وزارت موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی تحفظ کے ادارہ پاک ایپا اور ضلعی انتظامیہ کی مشترکہ ٹیمیں پلاسٹک بیگز پر عائد پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کی ذمہ داری سر انجام دے رہی ہیں، کورونا وائرس کے پھیلاؤ اور لاک ڈاؤن کی صورتحال میں اس مہم میں کچھ عرصہ تعطل آیا ہے لیکن اب متعلقہ ٹیمیں پابندی پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لئے پھر متحرک ہو گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پلاسٹک بیگز کے مرحلہ وار خاتمے اور ان کے متبادل کے لیے تمام شراکت داروں کے ساتھ مکمل مشاورت کی گئی ہے تاکہ اس کاروبار سے وابستہ لوگوں کا روزگار متاثر نہ ہو بلکہ مزید لوگوں، بالخصوص خواتین اور خواجہ سراؤں کے لئے باعزت روزگار کے مواقع پیدا کئے جا سکیں۔ امین اسلم نے کہا کہ صوبوں میں بھی پلاسٹک بیگز پر پابندی کے حوالے سے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔