پاکستان مسلم ممالک کے بنیادی مفادات کے تحفظ کیلئے قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے،پروفیسر چینگ ژی زونگ

62

بیجنگ۔20مارچ (اے پی پی):سائوتھ ویسٹ یونیورسٹی آف پولیٹیکل سائنس اینڈ لاءکے وزٹنگ پروفیسر اور چہارہار انسٹی ٹیوٹ کے سینئر فیلو چینگ ژی زونگ نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم ممالک کے بنیادی مفادات کے تحفظ کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے اور اسلامی دنیا میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے، نئے شدید چیلنجز کا تقاضا ہے کہ او آئی سی کے رکن ممالک اپنی صفوں میں پائیدار اتحاد کو مزید مضبوط کریں، امت مسلمہ عالمی امن کیلئے موثرکردار ادا کرے۔

اسلام آباد میں گزشتہ سال اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے غیر معمولی اجلاس کی کامیاب میزبانی کے چند ہی ماہ بعد پاکستان 22-23 مارچ کو او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی میزبانی کرے گا، یہ نہ صرف پاکستان کیلئے ایک بڑا اعزاز ہے بلکہ عالم اسلام کا پاکستان پر مکمل اعتماد کا اظہار بھی ہے۔

پروفیسر چینگ جو جنوبی ایشیائی ممالک میں چین کے سابق دفاعی اتاشی بھی ہیں ،نے تبصرہ کیا کہ اسلامی دنیا میں فلسطین، کشمیر، افغانستان اور اسلامو فوبیا جیسے بڑے مسائل پر پاکستان نے بات کرنے کی جرات کی ہے، انصاف پر عمل کیا ہے اور اس کے بنیادی مفادات کا تحفظ کیا ہے جس کے نتیجے میں پاکستان نے نہ صرف مسلم ممالک کا اعتماد حاصل کیا ہے بلکہ عالمی برادری سے عالمی سطح پر تعریف بھی حاصل کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالم اسلام کے بنیادی مفادات کے تحفظ میں پاکستان کا سب سے بڑا تعاون یہ ہے کہ اس نے مختلف بین الاقوامی مواقع پر بار بار اسلامو فوبیا کے مسئلے پر زور دیا اور آخر کار اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 15 مارچ کو اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے عالمی دن کے طور پر منانے کی قرارداد منظور کی۔ انہوں نے کہا کہ دوسری بات یہ ہے کہ پاکستان علاقائی امن و استحکام کیلئے پرعزم ہے اور افغانستان میں انسانی بحران کے خاتمے اور افغانستان کو دیرپا امن کی جانب فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔

پاکستان اس بات کی وکالت کرتا ہے کہ بین الاقوامی برادری کو افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی تباہی کو روکنے کیلئے اجتماعی طور پر کام کرنا چاہیے اور انسانی حقوق کے فروغ، شمولیت کی حوصلہ افزائی اور ملک سے دہشت گردی کے خطرے کو ختم کرنے کیلئے موثر حکمت عملی تیار کرنے کے حوالے سے افغان حکام کے ساتھ متحرک روابط قائم کرنے چاہیئں۔

پروفیسر چینگ نے کہا کہ دنیا میں وبائی امراض کے پھیلائو، جنگ اور سخت ہنگامہ خیزی کے پس منظر میں عالم اسلام کو بہت سے نئے چیلنجز کا سامنا ہے اس لئے اسلام آباد میں ہونے والا 48 واں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس بہت اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ نئے شدید چیلنجز کا تقاضا ہے کہ او آئی سی کے رکن ممالک اپنی صفوں میں پائیدار اتحاد اور بھائی چارے کے غیر متزلزل رشتوں کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ یکجہتی کو مزید فروغ دیں۔

انہوں نےکہا کہ میں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے 48ویں اجلاس کی مکمل کامیابی کیلئے تہہ دل سے خواہش کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ امت مسلمہ عالمی معاملات میں اور عالمی امن کیلئے مزید کردار ادا کرے۔