اسلام آباد۔8اپریل (اے پی پی):دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم (PMIF-25) کا گزشتہ روز آغاز ہو گیا۔ فورم میں تقریباً 300 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔ فورم کا مقصد پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کو فروغ دینا اور طویل المدتی اقتصادی ترقی کے لیے اپنے معدنی ذخائر کے وسائل کو بروئے کار لانا ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق پاکستان میں منرل اور مائننگ کے پوٹینشل کی آگاہی کے لئے اس یونٹ کا انعقاد کیا گیاہے۔
تقریب میں سعودی عرب، چین، امریکہ، کینیڈا، آذربائیجان، ازبکستان، قازقستان، ترکمانستان، جمہوریہ چیک، فن لینڈ، برطانیہ، انڈونیشیا اور ڈنمارک سمیت ممالک کے مندوبین نے شرکت کی۔یہ فورم معدنیات کے شعبے کی ترقی کے لیے ایک سٹریٹجک روڈ میپ بھی متعارف کرائے گا تاکہ پاکستان میں منرل کے شعبہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری کو فروغ دیا جا سکے۔ پاکستان وسیع معدنی وسائل کا گھر ہے جو خصوصا ًبلوچستان کے ضلع چاغی جیسے علاقوں میں، جو تانبے اور سونے کے ذخائر کے لیے دنیا میں جانا جاتا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے بین الاقوامی مندوبین کو خوش آمدید کیا اور وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا معاشی استحکام مسلسل کوششوں اور ٹھوس پالیسیوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہتر معاشی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے باعث پاکستان کی معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔
علی پرویز ملک نے کہا کہ پاکستان معدنیات کے شعبے میں وسیع مواقع فراہم کرتا ہے اور موجودہ حکومت اس صلاحیت سے بھرپور استفادہ کرنے کے لیے پرعزم ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک نے ڈھانچہ جاتی اصلاحات کے ذریعے میکرو اکنامک استحکام حاصل کیا ہے اور اب کرنٹ اکائونٹ میں 682 ملین ڈالر کا سرپلس ہے جبکہ مہنگائی میں بھی بتدریج کمی ہو رہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ادارے پاکستان کی ترقی کو تسلیم کرتے ہیں اور حکومت زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کے لیے قوانین کو آسان بنانے پر کام کر رہی ہے، کان کنی صوبائی موضوع ہے اور اس کے لیے صوبوں سے مکمل مشاورت کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔ سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)، پٹرولیم ڈویژن اور دیگر متعلقہ ادارے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری لانے کے لیے مل کر کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہ بلوچستان کو تانبے اور سونے کے ذخائر کی وجہ سے خصوصی اہمیت حاصل ہے۔
خیبرپختونخوا جواہرات اور نایاب زمینی عناصر سے مالا مال ہے، پنجاب پنک نمک کے ذخائر کے لیے جانا جاتا ہے، سندھ میں کوئلے اور گرینائٹ کے وسیع ذخائر ہیں،گلگت بلتستان لیتھیم، نایاب زمینی عناصر اور قیمتی پتھروں سے مالا مال ہے جبکہ آزاد کشمیر معدنی دولت سے مالا مال ہے۔فورم سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب کے نائب وزیر معدنیات نے کہا کہ سعودی عرب معدنیات کے شعبے کی ترقی میں پاکستان کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے۔انہوں نے پاکستان میں موجود معدنی ذخائر کے پوٹینشنل کو تسلیم کرتے ہوئے مستقبل میں مزید تعاون میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ فورم میں مفاہمت کی متعدد یاداشتوں پر بھی دستخط کیے گئے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579597