اسلام آباد۔9اپریل (اے پی پی):دو روزہ پاکستان منرلز انویسٹمنٹ فورم 2025 گزشتہ روز کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہو گیا۔فورم میں تقریباً 300 غیر ملکی مندوبین نے شرکت کی۔ تقریب کا مقصد پاکستان کے معدنیات کے شعبے میں سرمایہ کاری کو بڑھانا اور طویل مدتی اقتصادی ترقی میں معاونت کرنا تھا۔ فورم میں سعودی عرب، چین، امریکہ، کینیڈا، آذربائیجان، ازبکستان، قازقستان، ترکمانستان، جمہوریہ چیک، فن لینڈ، برطانیہ، انڈونیشیا اور ڈنمارک کے مندوبین نے شرکت کی۔
آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ(او جی ڈی سی ایل) کے مینجنگ ڈائریکٹر اور سی ای او احمد حیات لک نے اپنے اختتامی کلمات میں پاکستان کی جانب سے معدنیات کے شعبے میں شراکت داری اور سٹریٹجک سرمایہ کاری کے ذریعے اپنے مستقبل کو نئی شکل دینے کی کوششوں پر اظہار تشکر کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم بین الاقوامی اداروں کو خوش آمدید کہتے ہیں کہ وہ اپنی مہارت سے پاکستان کو روشناس کرائیں، سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کریں اور وسائل کی وسیع صلاحیت کے فروغ اور ترقی میں ہمارے ساتھ شراکت داری کریں۔
انہوں نے کہا کہ منرل انویسٹمنٹ فورم کا انعقاد پاکستان کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے پبلک پرائیویٹ، سیکٹر کے الحاق سے کان کنی کے شعبے کو ترقی ملے گی، پاکستان نہ صرف معدنیات سے مالا مال ہے بلکہ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے بھی تیار ہے۔انہوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم کو پاکستان میں ذمہ دارانہ، پائیدار اور جامع کان کنی کے لیے ایک نئے باب کا آغاز قرار دیا۔
انہوں نے جدت طرازی اور رکاوٹوں کو دور کرنے پر سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کی کاوشوں کو بھی سراہا اور عالمی سرمایہ کاروں کو پاکستان کی سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور مہارت کے لیے شفاف، محفوظ اور معاون ماحول کے طور پر دیکھنے کی دعوت دی۔ انہوں نے کان کنی میں مقامی صلاحیت کو بڑھانے، نوجوانوں اور تعلیمی اداروں کو شامل کرنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
انہوں نے سٹیک ہولڈرز پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وہ ایک بامقصد اور منافع بخش کان کنی کی صنعت تیار کریں۔انہوں نے آرگنائزنگ ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کلیدی شراکت داروں سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل (ایس آئی ایف سی)، وزارت توانائی، گورنمنٹ آف پاکستان، پاکستان پٹرولیم لمیٹڈ، ماڑی پٹرولیم کمپنی لمیٹڈ اور دیگر معاونین کے تعاون کی تعریف کی اور تمام سٹیک ہولڈرز کو اگلے سال واپس آنے کی دعوت دی تاکہ اس شعبے میں پیش رفت کو مزید بڑھایا جا سکے۔
قبل ازیں اختتامی سیشن میں ریکوڈک مائننگ کمپنی کے معدنی وسائل کے مینجر رسل ہاورڈ اوون نے ریکوڈک پراجیکٹ کی تازہ ترین فزیبلٹی سٹڈی اور دنیا کی بڑی تانبے اور سونے کی کانوں کی صلاحیت کو اجاگر کیا۔ بلوچستان کے ضلع چاغی میں واقع یہ پراجیکٹ بیرک گولڈ، حکومت بلوچستان اور حکومت پاکستان کے درمیان مشترکہ منصوبہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جدید تکنیک جیسے ایمبیئنٹ نوائس ٹوموگرافی اور سیٹلائٹ امیجنگ کو خطے میں پہلی بار مستقبل میں مزید دریافتوں کے لئے استعمال کیا گیاہے۔
ویسٹرن پورفیری زون میں دھات کا 95 فیصد حصہ ہے جس میں 4.5 کلومیٹر لمبا اور 840 میٹر گہرا ایک اوپن پٹ آپریشن ہوگا۔ واٹر سورسنگ کے بارے میں، انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ 70 کلومیٹر دور واقع نمکین زمینی پانی کو استعمال کرے گا۔ اس موقع پر ریکوڈک کے انجینئرنگ مینجر ڈینیل نیل نے کہا کہ پلانٹ کا ڈیزائن کارکردگی اور پائیداری کے جدید معیارات پر پورا اترتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہائی پریشر گرائنڈنگ رولز ٹیکنالوجی کو توانائی کے استعمال اور اخراج کو کم کرنے کے لیے اپنایا گیا ہے۔
منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کو کم کرنے میں ریل رابطہ بھی کلیدی کردار ادا کرے گا۔ پاکستان کی مین لائن ایم ایل -3 کے ذریعے سائٹ کو پورٹ قاسم کے لیے ایک سستا راستہ فراہم کیا گیا ہے جہاں تانبے کا کنسنٹریٹ ،بند کنٹینرز میں پاکستان انٹرنیشنل بلک ٹرمینل کو برآمد کے لیے بھیجا جائے گا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پراجیکٹ کے ڈیزائن کے ہر حصے میں آپریشنل ٹیموں نے ممکنہ خطرات کی شناخت اور ان کو کم کرنے کے لیے فعال طور پر کام کیا ہے۔ پروجیکٹ اب فزیبلٹی سٹڈی کے مرحلے میں داخل ہو گیا ہے جس میں تفصیلی انجینئرنگ اور ابتدائی خریداری جاری ہے۔
فورم میں متعدد اعلیٰ سطحی پینل مباحثوں کا انعقاد بھی کیا گیا۔ ایک پینل میں تعلیمی اداروں اور صنعت کے درمیان مضبوط تعاون کے ذریعے ایک ہنر مند افرادی قوت کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی گئی۔ مباحثے میں ووڈ میکنزی کے عامر ملک اور Barrick Gold، NAVTTC، BUITEMS اور GIKI کے نمائندے شامل تھے۔ایک اور پینل نے معدنیات کی عالمی طلب کو پورا کرنے کے لیے فنانسنگ کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کی نگرانی بلومبرگ کے فصیح منگی نے کی اور اس میں آئی ایف سی اور اے ڈی بی اور حکومت پاکستان کے ماہرین شامل تھے۔
تیسرے پینل نے ذمہ دار کان کنی، پائیداری اور آب و ہوا پر اظہار خیا ل کیا۔ فورم کے پہلے دن، جیولوجیکل سروے آف پاکستان نے معدنیات کی تلاش، تحقیق اور ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے کے لیے بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مفاہمت کی کئی یادداشتوں پر دستخط کیے۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=579973