اسلام آباد۔5ستمبر (اے پی پی):قومی اسمبلی کے سپیکر راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرے سے دوچار ہے ۔حالیہ تباہ کن طوفانی بارشوں اور سیلاب سے بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصانات ہوئے ، زرعی زمینیں زیر آب آ گئیں اور تمام بڑی فصلیں اور اور بڑی تعداد میں مویشی ہلاک ہوئے، عالمی برادری اس صورتحال کے پیش نظر پاکستان کی مدد کرے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے زیر اہتمام ’’پائیدار ترقی اور غذائی تحفظ کے لیے موسمیاتی تغیرات زراعت ، پائیدار ترقی اور غذائی تحفظ کے موضوع پر پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سپیکر نے کہا کہ قومی اسمبلی متحرک پارلیمانی جمہوریت کے ذریعے ماحولیاتی تبدیلیوں کے چیلنجوں کو موثر انداز میں اجاگر کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پائیدار ہزاریہ ترقیاتی اہداف کے حصول کے لئے پارلیمانی ٹاسک فورس ایس ڈی جیز کے موسمیاتی تغیرات سے متعلق اہداف پر پیشرفت کی نگرانی کرتی ہے جبکہ موسمیاتی تبدیلی پر قائمہ کمیٹی بھی اس حوالے سے موسمیاتی تغیرات کے حوالے سے اقدامات کی سرگرمی سے جانچ پڑتال کرتی ہے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اقدامات کرے اور پاکستان کی مدد کے لیے آگے آئے کیونکہ پاکستان اس بحران سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کی قومی اسمبلی انٹرنیشنل پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کے تعاون سے ایک علاقائی سیمینار کی میزبانی کر رہی ہے جس میں جاری موسمیاتی تغیرات پر توجہ مرکوز کی جائے گی اور یہ سیمینار دنیا کی توجہ ہمارے جانی و مالی نقصانات کی طرف مبذول کرائے گا۔ ملک میں موسمیاتی تغیرات کو مد نظر رکھتے ہوئے زرعی شعبہ کو متعارف کرانے کی اہمیت پر کانفرنس اورمکالمے کے انعقاد کے لیے منتظمین کی کوششوں کو سراہتے ہوئے سپیکر نے امید ظاہر کی کہ یہ کانفرنس زراعت اور غذائی تحفظ سے متعلق پالیسی کی تشکیل کے لیے نتیجہ خیز ثابت ہوگی۔
عالمہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے شعبہ ایگریکلچر سائنسزپروفیسر ڈاکٹر شیر محمد نے سیمینار کا افتتاح کرنے پر سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں موسلا دھار بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے عام لوگ مشکلات کا شکار ہیں اور یہ عالمی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ آگے آئے اور پاکستان کو موسمیاتی تبدیلیوں سے ہونے والی تباہی سے بچائے۔