اسلام آباد۔19مئی (اے پی پی):وزیر مملکت موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر شذرہ منصب نے کہا ہے کہ گلیشیئر پگھلنے سے لوگوں کی جانوں کا خطرہ ہوتا ہے ، 37 ملین ڈالرسے ایک پروگرام شروع کیا جس کے تحت ارلی وارننگ سسٹم ،لوکل کمیونٹی ٹریننگ کر رہے ہیں۔ وہ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران اظہار خیال کر رہی تھیں ۔
معزز رکن اسمبلی کے سوال کے جواب میں وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی سے متاثر ہونے والے ممالک میں شامل ہے ، گلیشیئر پگھلنے سے لوگوں کی جانوں کا خطرہ ہوتا ہے ، 37 ملین ڈالرسے ایک پروگرام شروع کیا جس کے تحت ارلی وارننگ سسٹم ،لوکل کمیونٹی ٹریننگ کر رہے ہیں تا کہ وہ سیلاب سے بچیں ، انفراسٹرکچر پر بھی کام کر رہے ہیں، 2025 گلیشیئرز کا سال قرار دیا گیا ۔ خریف اور ربیع کی فصلوں کے حوالے سے بھی بروقت آگاہی فراہم کر رہے ہیں ۔ عمیر نیازی کے ضمنی سوال پر ڈاکٹر شذرہ منصب نے کہا کہ بارشیں کم ہونے کی وجہ سےپانی کی کمی ہورہی ہے آبادی بھی پانی قلت کا سبب ہے ، وزیراعظم نے ایک ٹاسک فورس بنائی ہے جس کے تحت زیادہ پانی والی فصلوں کو کم کر کے کم پانی والی فصلوں کو فروغ دیا جائےگا ، ڈریپ اریگیشن کی طرف جارہے ہیں تا کہ پانی کو بچایا جاسکے ۔
صوبوں کے درمیان پانی کے مسئلہ کو مل بیٹھ کر کام ہورہا ہے ۔ زرتاج گل کے ضمنی سوال پر وزیر مملکت ڈاکٹر شذرہ منصب نے کہا کہ بہت سی پالیسوں کا جائزہ لیکر ان ان پر عملدرآمد کیا جارہا ہے ، ہر عالمی فورم پر موسمیاتی انصاف کے حوالے سے ضرور آواز اٹھاتے ہیں ۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=598925