پاکستان میںکورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 94 ہے، حکومتی سطح پر وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے بھرپور اقدامات کر رہے ہیں، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو

45

اسلام آباد ۔ 16 مارچ (اے پی پی) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے مریضوں کی تعداد 94 ہے، ہر کوئی اپنی تعداد بتائے گا تو غلط فہمیاں پیدا ہوں گی، نہیں چاہتے کہ پاکستان میں کرفیو جیسی صورتحال ہو، حکومتی سطح پر وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے جو اقدامات کر سکتے ہیں کر رہے ہیں۔ پیر کو نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ پاکستان میں تمام متاثرہ افراد کی ٹریول ہسٹری ہے، وہ دوسرے ممالک سے اپنے ساتھ وائرس لیکر آئے ہیں، ہماری کوشش ہے کہ مقامی سطح پر اس وائرس کے پھیلاﺅ کو روکا جا سکے تاکہ یہ ایک سے دوسرے شخص میں منتقل نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا تھا کہ صوبے وائرس کے شکار مریضوں کی تعداد کو وفاقی حکومت کے ساتھ شیئر کریں گے ، اب مرکزی سطح پر نمبرز کی تصدیق کے بعد عوام کو روزانہ متاثرین کی تعداد سے آگاہ کیا جائے گا۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ حکومت وائرس کے پھیلاﺅ کو روکنے کیلئے اقدامات کر رہی ہے، شادی بیاہ کی تقریبات سمیت تمام مذہبی اور عوامی اجتماعات پر پابندی لگائی گئی ہے، لوگوں کو بھی چاہیے کہ وہ ایک دوسرے سے فاصلہ رکھیں اور احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں ہیلتھ پروفیشنلز کو احتیاطی تدابیر زیادہ اپنانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران سے واپس آنے والوں کو قرنطینہ میں رکھا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا کہ بدقسمتی سے بحران بعض لوگوں کیلئے کاروبار بن جاتا ہے، فیس ماسک سمیت دیگر سامان کی بلیک مارکیٹنگ اور منافع خوروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کیا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ میڈیا کو چاہیے کہ وائرس کے حوالے سے سنسنی نہ پھیلائے، سنسنی پھیلانے سے لوگوں میں مزید خوف پیدا ہو جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو وائرس سے متعلق بار بار معلومات بتانے کی ضرورت ہے اور حکومت عوام کو زیادہ سے زیادہ آگاہی فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔