لاہور۔23دسمبر (اے پی پی):وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئی ٹی کے شعبہ میں انقلاب لانے کیلئے آئیڈیل مواقع موجود ہیں جن سے نوجوان نسل کو استفادہ کر تے ہوئے آگے آنا چاہئے ، آنے والا وقت جدید ٹیکنالوجی اور اور آئی ٹی کا ہے، وہ جمعرات کے روز یہاں ڈیفنس کے قریب اسپیشل ٹیکنالوجی زون لاہور ٹیکناپولیس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کررہے تھے ،اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار،وزیر ہائر ایجوکیشن راجہ یاسر ہمایوں سمیت دیگر بھی موجودتھے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ٹیک کمپنیوں کا ٹرن آور ہزار ارب ڈالر ہے لیکن کورونا کے دور میں جب دیگر کمپنیز نقصان میں گئیں تو وہاں ٹیک کمپنیز کا منافع کئی گنا بڑھاکیونکہ اب دنیا کا رجحان اس طرف بڑھ رہا ہے،قابل افسوس بات یہ ہے کہ ہم اس سمت میں پیچھے رہ گئے ۔
انہوں نے کہا کہ پاکستا ن وہ واحد ملک ہے کہ یہاں آئیڈیل صورتحال ہے، ہمارے پاس نوجوان ہیں، ہمارے پاس 22کروڑ کی آبادی کے اندر 60فیصد سے زیادہ 30سال سے کم نوجوانوں کی ہے جس کے ذریعے آئی ٹی میں بہت آگے جاسکتے ہیں ہمارے ہمسایہ ممالک بھا رت 15سے 20سال پہلے ہم سے آئی ٹی میں آیا لیکن آج ان کی 150ارب ڈالر کی برآمدات ہیں جبکہ ہماری بہتری کے باوجود 2ارب ڈالر کی برآمدات ہیں جس کا مطلب یہ ہے کہ اب ہم پوری طرح توجہ دیں آئی ٹی پارکس اور ٹیکنا پولس بنانے کا مقصد بھی یہی ہے تاکہ آئی ٹی سے وابستہ لوگوں کو مراعات اور سہولیات دیں،رکارٹوں کا ختم کریں، کاروبار میں آسانی کے حوالے سے اقدامات کریں ،انہوں نے کہا کہ جتنی ہم مراعات دیں گے۔
اس سے ایک طرف نوجوانوں کو ملازمت دینے کا مسئلہ حل ہوگا،انہوں نے کہا کہ خواتین کیلئے بڑا موقع ہے کہ وہ آئی ٹی سے استفادہ حاصل کرکے اپنا گھر چلاسکتی ہیں ،انہوں نے کہا کہ دوسرا مسئلہ برآمدات کا ہے، بدقسمتی سے ہم نے کبھی برآمدات میں اضافے پر زور نہیں دیاجب 1960میں پاکستان آگے بڑھ رہا تھاتو تب دنیااورا یشیا کے مقابلے میں ہماری برآمدات پر نظر ڈالی جائے اور اب جو ملک برآمدات میں ہم سے پیچھے تھے وہ کہا ں پہنچ گئے اور ہم کہاں کھڑے ہیں۔
ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ جب معیشت فروغ پاتی ہے تو ہمارے پاس ڈالر کی کمی ہوجاتی ہے ،کیونکہ گروتھ کیلئے امپورٹس بڑھتی ہیں جس کی وجہ سے رکاوٹیں پیدا ہوجاتی ہیں ،ڈالر کی کمی ہوتی ہے تو اس کا دبائو روپے کی قدر پر پڑتا ہے ،تو ریزرو کو سنبھالنے کیلئے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑتا ہے ،اس مستقل سرکل سے ہم تب ہی نکل سکتے ہیں جب اپنی برآمدات بڑھائیں،یہ نہ ہو کہ ہم صرف ایکسپورٹ انڈسٹری پر چھوڑدیں کہ وہ اپنی پیداوار بڑھائیں ،بلکہ پورے ملک کو اس کی طرف بڑھنا چاہئیے کیونکہ جب تک برآمدات نہیں بڑھتیں اس وقت تک خوشحالی نہیں آسکتی ۔
انہوں نے کہا کہ چین 70کروڑ لوگوں کو غربت سے نکال کر اوپر لایا ہے اور انہوں نے اپنی برآمدات بڑھائیں جس کی وجہ سے وہ دنیا کی بڑی پاور بن گئے ،انہوں نے کہا کہ ہماری پوری کوشش ہے کہ ہم تعلیم کے شعبے کی ترقی کے ساتھ ساتھ حکومت اور پورے ملک کی اورینٹیشن کریں تاکہ ہم اپنی برآمدات میں اضافہ کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں ترقی کرسکیں ،انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے ہمیں 12موسم عطاکیے ہیں جس میں ہم کچھ بھی اگا سکتے ہیں ،بیرون ملک انحصار کی بجائے تیل دار اجناس ہم خود پیدا کرسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ہم نے منصوبہ بندی کے ساتھ ڈالر کے ذخائر بڑھانے ہیں، ہم نے برآمدات میں اضافہ اور درآمدات میں کمی لانی ہے،انہوں نے کہا کہ ملک میں سب سے بڑا مسئلہ مہنگائی کا ہے جو امپورٹ کی وجہ سے ہوا کیونکہ عالمی سطح پر مہنگائی کا اثر پاکستان میں منتقل ہوا،انہوں نے کہا کہ سب سے بڑا ہمار اثاثہ اووسیز پاکستانیز ہیں ان کیلئے ہم نے یہ مشکل پیدا کردی کہ وہ جب ملک میں بزنس کرنے کا سوچتے ہیں تو رکاوٹیں پیداکی جاتی ہیں ہم بدقسمتی سے اس کےلئے آسانیاں پیدانہیں کرسکے کہ وہ بھی پاکستان آکر کام کرسکیں۔
وزیر اعظم نے کہاکہ ٹیکنو پو لیس کے افتتاح کا مقصد یہی ہے کہ آئی ٹی سے وابستہ فرمز جو باہر ہیں وہ پاکستان میں آکر اپنا کردار ادا کریں۔ قبل ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے لاہور میں اسپیشل ٹیکنالوجی زون لاہور ٹیکناپولیس کا افتتاح کیا،.
اس موقع پر وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار ،صوبائی وزرا اراکین قومی و صوبائی اسمبلی، کارکنان کی بڑی تعداد موجود تھی ،مذکورہ ٹیکنالوجی زون کی تعمیر لاہور نالج پارک کے تحت ہوئی ہے جہاں بڑے پیمانے پر ٹیکنالوجی کے شعبے میں برآمدی استعداد بڑھانے کیلئے سرمایہ کاری کی جارہی ہے۔
اس موقع پر ٹیکنالوجی زون میں کام کرنے کیلئے 12 کمپنیوں کو لائیسنس بھی جاری کیے گئے .،مزیر برآں ملک کے دیگر حصوں میں تین ٹیکنالوجی زونز کی تعمیر کیلئے 300 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی مفاہمتی یاداشت پر دستخط بھی کئے گے ۔