پاکستان میں آلودگی کی بڑی وجہ کوئلہ کا استعمال نہیں، گاڑیاں اور صنعتیں ہیں، شیری رحمن

153
تین رکنی بینچ کے فیصلے پر احتجاج کرنا سیاسی جماعتوں کا حق ہے، وفاقی وزیر سینیٹر شیری رحمان کا ٹویٹ

اسلام آباد۔3اپریل (اے پی پی):موسمیاتی تبدیلی کی وفاقی وزیرسینیٹر شیری رحمن نے کہا ہے کہ پاکستان میں آلودگی کی بڑی وجہ کوئلہ کا استعمال نہیں بلکہ گاڑیاں اور صنعتیں ہیں، آلودگی کے خاتمہ کیلئے منظور کردہ قومی پالیسی میں پانچ ترجیحات کا تعین کرکے ایکشن پلان مرتب کرکے صوبوں کے حوالے کیا گیا ہے۔

پیر کو قومی اسمبلی میں سکندر علی راہو پوٹو کے سوال کے جواب میں موسمیاتی تبدیلی کی وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان نے تمام متعلقہ اداروں کو کوئلہ کے استعمال کے حوالہ سے اعتماد میں لے رکھا ہے، ہماری گرین ہائوس گیسز میں کوئلہ کا حصہ بہت کم ہے، فضائی آلودگی کے حوالہ سے ہم نے پالیسی صوبوں کو اعتماد میں لے کر تیار کی ہے، سردیوں میں دھند بڑا مسئلہ ہے، پاکستان میں آلودگی کی بڑی وجہ کوئلہ کا استعمال نہیں بلکہ گاڑیاں اور صنعتیں ہیں، اس حوالہ سے کام بہت ضروری ہے، پالیسی میں صوبوں کیلئے ترجیحات کا تعین کیا گیا ہے، پانچ ترجیحات مقرر کرکے صوبوں کو کارروائی عمل میں لانے کیلئے ایکشن پلان بنا کر دیا ہے۔

ڈاکٹر درشن کے سوال کے جواب میں شیری رحمن نے کہا کہ سندھ میں مینگرو فاریسٹ لگایا گیا ہے، یہ ایک بہترین مثال ہے، توقع ہے کہ اس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے، سال میں دو مرتبہ شجرکاری کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرین کلائمیٹ فنڈ کے تحت پاکستان کو بہت کم رقم ملی ہے، ان کے منصوبوں کا 18، 18 مہینے تک انتظار کرنا پڑتا ہے، اس وقت تک زمینی حقائق بدل جاتے ہیں۔ قادر مندوخیل کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر شیری رحمن نے کہا کہ دریائوں میں آلودگی کے خاتمہ کا کام 18ویں ترمیم کے بعد صوبوں کے ذمہ ہے، یہی گندگی دریائوں کے ذریعے سمندر میں جاتی ہے، ہماری وزارت کے پاس سمندر کی صفائی کیلئے کوئی فنڈز نہیں ہیں، پلاسٹک کے کنٹرول کیلئے بھی پالیسی جلد لا رہے ہیں۔