پاکستان میں او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کا اجلاس پاکستانی سفارت کاری اور عالم اسلام میں اسلام آباد کے قائدانہ کردار میں تاریخی واقعہ ہے،ترجمان دفتر خارجہ کی بریفنگ

85

اسلام آباد۔24مارچ (اے پی پی):دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ پاکستان میں او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے اجلاس کا انعقاد پاکستانی سفارت کاری اور عالم اسلام میں اسلام آباد کے قائدانہ کردار کے تناظر میں ایک تاریخی واقعہ ہے، پاکستان کسی بلاک کا حصہ بنے بغیر امن و استحکام،دوستانہ ہمسائیگی اور ترقی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

جمعرا ت کو ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان نے او آئی سی وزراء خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس کے حوالے سے کہا کہ کانفرنس تنظیمی اور انتظامی نکتہ نظر سے لے کر ٹھوس تیاریوں اور نتائج تک ہر لحاظ سے کامیاب رہی،یہ پاکستانی سفارت کاری کا تاریخی ایونٹ تھا،اجلاس میں رکن ممالک کے مابین اقتصادی،سائنٹفک اور تکنیکی شعبوں میں تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا،مسلم امہ کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے کیلئے اسلامی ملکوں کے مابین شراکت داری کو ناگزیر قرار دیا گیا۔

ترجمان نے کہا کہ کانفرنس نے واضح پیغام دیا کہ مسلم دنیا تنازعات میں نہیں بلکہ امن میں شراکت کی خواہاں ہے،وزراء خارجہ کونسل نے ایک بار پھر او آئی سی میں پاکستان کے قائدانہ کردار کا اعتراف کیا۔ترجمان نے کہا کہ او آئی سی میں پاکستان کے نمایاں کردار کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اجلاس میں او آئی سی کے رکن و مبصر ممالک، علاقائی و بین الاقوامی تنظیموں کے 800 سے زیادہ مندوبین، وزارتی سطح کے 45 سے زائد شرکاء، اعلی حکام، نمائندوں نے شرکت کی جبکہ چینی وزیر خارجہ وانگ یی بطور مہمان خصوصی مدعو کئے گئے تھے۔

ترجمان نے کہا کہ مسئلہ فلسطین اور جموں و کشمیر تنازعہ سے متعلق بھرپور قرارداد، جموں و کشمیر پر رابطہ گروپ کی طرف سے جامع مشترکہ اعلامیہ و ایکشن پلان، افغانستان کے حوالے سے ہیومینٹیرین ٹرسٹ فنڈ کو فعال کرنا، اسلامو فوبیا پر او آئی سی کے خصوصی ایلچی کی تقرری،جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کو لاحق خطرات سے متعلق قرارداد ، 9 مارچ کے بھارتی میزائل داغنے کے واقعے پر شدید تحفظات، پاکستان کی طرف سے مسلم دنیا میں امن کے فروغ اور تنازعات کی روک تھام کی غرض سے وزارتی کانفرنس بلانے کی تجویز نمایاں کامیابیاں ہیں،سیاسی، سکیورٹی، انسانی، اقتصادی، سماجی، قانونی مسلم اقلیتیں، اسلامو فوبیا، اسلحہ کنٹرول، دہشت گردی، غیر قانونی مالیاتی بہائو اور بدعنوانی،ثالثی اور او آئی سی اصلاحات کے حوالے سے ایک سو چالیس قراردادیں منظور کی گئیں،ان میں سے 20 قراردادیں پاکستان یا پاکستان کے تعاون سے پیش کی گئیں۔

دفتر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ اسلام آباد میں اجلاس کا انعقاد پاکستانی سفارت کاری اور عالم اسلام میں اسلام آباد کے قائدانہ کردار کے تناظر میں ایک تاریخی واقعہ ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کسی بلاک کا حصہ بنے بغیر امن و استحکام،دوستانہ ہمسائیگی اور ترقی کو فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے چین کو اسلامی تعاون تنظیم کے وزراء خارجہ کی کونسل کے 48 ویں اجلاس میں بطور مہمان خصوصی مدعو کیا کیونکہ بیجنگ او آئی سی ممالک کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ چین کے پاس اسلامی ممالک کے ساتھ اپنے تعاون کو مزید بڑھانے کے لیے بہت کچھ ہے اور اسی جذبے کے ساتھ ہم نے چینی وزیر خارجہ وانگ یی کو بطور مہمان خصوصی کانفرنس میں شرکت کی دعوت دی۔ عاصم افتخار نے کہا کہ او آئی سی رابطہ گروپ نے جموں و کشمیر پر ایک ایکشن پلان بھی اپنایا۔