پاکستان میں ایشیاء پیسفک ارتھ کوئیک ایکسرسائز کا انعقاد اعزاز کی بات ہے، خواجہ سلمان رفیق

125

لاہور۔26اکتوبر (اے پی پی):اقوام متحدہ انسراگ ایشیاء پیسفک زلزلہ رسپانس ایکسرسائز (APERE-2024) لاہور پاکستان میں اختتام پذیر ہوگئی،اقوامِ متحدہ انسراگ ایشیاء پیسفک ارتھ کوئیک ایکسرسائز کا مقصد ایمرجنسی سروسز، بین الااقوامی ایجنسیز کی صلاحیتوں کی بہتری، تربیت کے ذریعے علاقائی سطح پر تیاری اور کوآرڈینیشن کو مزید بہتر کرنا ہے ، ایکسرسائز مختلف ممالک کے شرکاء کو ایمرجنسی پروٹوکولز کی جانچ، مواصلاتی نظام میں بہتری اور زلزلوں کے پیش نظر کمیونٹی کی شرکت سے ایمرجنسی کی صورت میں بہتر اور کوآرڈینیڈڈ ریسپانس کی تیاری ہے۔ترجمان کے مطابق ایشیاء پیسفک ارتھ کوئیک ایکسرسائز-2024 میں 23 ممالک اور30 ہیومن پارٹنرز تنظیموں کے کل 274 بین الاقوامی مندوبین نے شرکت کی۔

صوبائی وزیر برائے ایمرجنسی سروسز خواجہ سلمان رفیق نے حکومت پنجاب پاکستان کی جانب سے ایکسرسائز میں شریک معزز مندوبین کا شکریہ ادا کیااور کہا کہ پاکستان ریسکیو ٹیم اقوام متحدہ کے بین الاقوامی سرچ اینڈ ریسکیو ایڈوائزری گروپ (UN-INSARAG) سے سرٹیفائڈہے، رواں سال پاکستان ایشیاء پیسفک ریجن کا چیئر ہولڈ جس کے نتیجہ میں پاکستان ریسکیو ٹیم نے اس ایکسرسائز کی میزبانی کی۔ انہوں نے عالمی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا، "امداد باہمی سے نہ صرف ہم نے اپنی ریسکیو کی صلاحیتوں کو بڑھایا ہے بلکہ اس سے بین الاقوامی تعاون بھی مزید بہتر ہوا ہے۔انہوں نے ڈاکٹر رضوان نصیر اور ان کی ٹیم کو اس اہم ایونٹ کے انتظامات کرنے پر مبارکباد دی۔

مندوبین سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ آپ نے نہ صرف APERE سے بہت کچھ سیکھا ہے بلکہ APERE سے انسانیت اور بھائی چارے کا پیغام بھی لے کر جا رہے ہیں، انھوں نے اس ایکسرسائز کے انعقاد میں مصروف کار رہنے والے تمام اداروں کا شکریہ ادا کیاسیکرٹری ایمرجنسی سروسز ڈاکٹر رضوان نصیر نے بین الاقوامی مندوبین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ایشیاء پیسفک زلزلہ ایکسرسائز بین الاقوامی ممالک کے درمیان ریسکیو سروسز کے باہمی تعاون کو مضبوط بنانے اور آپس میں رابطوں کو بہتر بنائے میں معاون ثابت ہو گی۔ ڈاکٹر رضوان نے پنجاب ایمرجنسی سروس کے آغاز سے UN-INSARAG کی سرٹیفیکیشن حاصل کرنے تک کے سفرمیں اقوام متحدہ انسراگ کے کردار کو سراہا اور کہا یہ ایک خواب لگتا ہے کیونکہ آج سے 20 سال پہلے ہر کوئی اسے ناممکن کہتا تھا، ریسکیو اپنے مربوط ایمرجنسی مینجمنٹ سسٹم کے تحت 15.9 لاکھ سے زائد متاثرین کو ریسکیو سروسز فراہم کر چکا ہے۔

اختتامی تقریب میں ڈاکٹر رضوان نے حادثات کے دوران باہمی تعاون کی اہمیت کو دوبارہ اجاگر کیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک محفوظ مستقبل کے لئے مل کر کام کرنے کی ترغیب دی۔اس موقع پر پارلیمانی سیکرٹری برائے ایمرجنسی سروسز ضیاء اللہ شاہ نے بھی عالمی مندوبین ،اقوام متحدہ کی ایجنسیوں اور بین الاقوامی ریسکیو ٹیموں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے UN-INSARAG ارتھ کوئیک ایکسرسائز کے دوران دکھائے گئے پیشہ ورانہ مہارت اور لگن کی تعریف کی۔ انہوں نے اقوام متحدہ کے کلیدی کردار ،بین الاقوامی اداروں اور محکموں کے ساتھ ساتھ پاکستان ریسکیو ٹیم کا بھی خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا۔

آخر میں UN INSARAG گلوبل لیڈر ونسٹن چانگ وی شن نے منتظمین، EXCON اور تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے ایشیا پیسفک زلزلہ رسپانس ایکسرسائز (APERE-2024) کی کامیابی میں اپنا کلیدی حصہ ڈالا۔ انہوں نے تقریب کی احسن طریقے سے میزبانی کرنے پر حکومت پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور ایمرجنسی ریسپانس ٹیموں کے درمیان باہمی تعاون کو اجاگر کرنے پرمنتظمین اور معاون ٹیموں کی بھی تعریف کی ۔ارتھ کوئیک ایکسرسائز کے اختتام پہ شرکاء کو سرٹیفیک اور انٹر نیشنل وفود کو یادگاری شیلڈز دی گیئں۔