اسلام آباد۔3ستمبر (اے پی پی):پاکستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنر نے ہفتہ کو نوشہرہ میں سیلاب سے متاثرہ دیہاتوں کا دورہ کیا جہاں پر برطانیہ کی تنظیم اسلامک ریلیف کی جانب سے متاثرین سیلاب کیلئے فلڈ ریلیف کیمپ قائم کیا گیا ہے۔ برطانوی ہائی کمشنر نے کاکول آباد گائوں کا بھی دورہ کیا اور اس موقع پر سیلاب سے متاثر ہونے والے افراد کے ساتھ ملاقات کی۔
برطانوی ہائی کمیشن کے ترجمان نے ہفتہ کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ کاکول آباد کے دورہ کے موقع پر برطانوی ہائی کمشنر نے سیلاب کے دوران قیمتی جانی و مالی نقصان پر متاثرین کے ساتھ اظہار ہمدردی کرتے ہوئے برطانیہ کی جانب سے بھرپور معاونت کا یقین دلایا۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی ہائی کمشنر کرسٹین ٹرنر نے کہا کہ میں نے آج جن افراد سے ملاقات کی ہے ان کے حوصلے بہت بلند ہیں اور وہ جلد بحال ہو جائیں گے لیکن اس وقت متاثرین سیلاب کیلئے پینے کے صاف پانی، سینی ٹیشن اور پناہ گاہوں کی شدید ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ اس سلسلہ میں معاونت فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی برطانیہ نے مشکل کی ہر گھڑی میں پاکستان کا بھرپور ساتھ دیا۔ عالمی اسلامک ریلیف کے سی ای او وسیم احمد اور پاکستان میں اسلامک ریلیف کے کنٹری ڈائریکٹر آصف شیرازی کے ہمراہ برطانوی ہائی کمشنر نے موسمیاتی تبدیلیوں سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا۔ انہوں نے فلڈ ریلیف کیمپ میں موجود افراد کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے پاکستانی عوام کی ہر طرح کی ممکنہ معاونت کے لئے برطانیہ کے عزم کو دہرایا اور کہا کہ پاکستانیوں کو اس وقت سخت مشکلات کا سامنا ہے اور ان کی امداد کرنے کی کاوشوں کی معاونت کی ضرورت ہے۔
واضح رہے کہ برطانیہ کے ہائی کمشنر نے پاکستان میں متاثرین سیلاب کی مدد کیلئے 15 ملین پائونڈ کی اضافی گرانٹ کے اعلان کے بعد نوشہرہ کا دورہ کیا۔ برطانیہ کی جانب سے فراہم کی جانے والی گرانٹ متاثرین سیلاب کی زندگیوں کے تحفظ کی بنیادی ضروریات پر استعمال کی جائے گی اور اس سے پانی اور سینی ٹیشن سمیت عارضی رہائش گاہوں کی فراہمی، سیلاب سے متاثرہ مکانات کی تعمیر و مرمت کے علاوہ خصوصی طور پر خواتین اور بچیوں کے بنیادی صحت کی سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے اسلامک ریلیف پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر آصف شیرازی نے کہا کہ سیلاب سے صورتحال بڑی خوفناک ہے اور ہر گزرتے دن نقصانات میں اضافہ ہو رہا ہے جو 2010ء کے سیلاب سے کہیں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم 3 اگست سے ملک بھر میں متاثرین سیلاب کی امداد اور معاونت کیلئے کام کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک ریلیف متاثرین سیلاب کو پینے کے صاف پانی، نقد امداد اور غذائی اجناس فراہم کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 30 ہزار سے زائد متاثرین سیلاب کی زندگی کے تحفظ کیلئے ان کی مدد کی جا چکی ہے جبکہ آئندہ ہفتہ کے دوران یہ تعداد دگنی ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اسلامک ریلیف اپنے ایمرجنسی ریسپانس پروگرام کے تحت 5 لاکھ افراد کی معاونت کا عزم رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ برطانیہ کی حکومت اور دیگر ممالک متاثرین سیلاب کی جلد از جلد بحالی کے حوالہ سے دوسرے مرحلہ میں معاونت بڑھائیں۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=325270