اسلام آباد۔15جون (اے پی پی):پاکستان کے تمام مکاتب فکر کے علماء و مشائخ ، اسلامی ممالک کے سفراء اور عالمی تنظیموں نے ہندوستان میں توہین ناموس رسالتﷺ، مسلمانوں اور اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے مجرمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور ہندوستان میں توہین ناموس رسالتﷺ اور اقلیتوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف 17 جون کو حرمت رسولﷺ ۖ پر جمعة المبارک کے خطبات دیئے جائیں گے۔
پاکستان علماء کونسل اور انٹرنیشنل اسلامک کونسل کے زیر اہتمام ہونے والے سیمینار کے مشترکہ اعلامیہ میں اسلامی تعاون تنظیم ، اقوام متحدہ اور عالمی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ فوری طور پر ہندوستان اور اسرائیل کے مظالم کے خلاف عملی اقدامات اٹھائے جائیں اور اقوام متحدہ سے انبیاء، آسمانی کتب و مقدسات اور آسمانی مذاہب کی توہین کے خلاف قانون سازی کروائی جائے اور اس کو عالمی جرم قرار دیا جائے۔ سیمینار کی صدارت چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے کی۔
سیمینار میں اسلامی ممالک کے سفرا، مولانا سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی، اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز، علامہ عارف واحدی، پیر نقیب الرحمن، صاحبزادہ حسان حسیب الرحمن، مولانا ابو بکر صدیق، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان، مولانا قاسم قاسمی، مولانا ابو بکر حمید صابری، مولانا حفیظ الرحمن، مولانا شہباز احمد، مولانا سعد اللہ لدھیانوی اور رابطہ عالم اسلامی کے پاکستان میں ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سعد الحارثی اور مختلف مذاہب کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔ سیمینار کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کا داخلی امن و استحکام امت مسلمہ کو مضبوط کرتا ہے ۔
اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ سے اپیل کی گئی ہے کہ فوری طور پر ہندوستان میں ہونے والے اقلیتوں پر مظالم کے خلاف اقدامات کیے جائیں اور ہندوستان کی حکومت پر دبائو ڈالا جائے کہ وہ توہین ناموس رسالت ﷺکے مجرمین کو گرفتار کرے اور سرکاری سطح پر معافی مانگے۔
اعلامیہ میں پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف کے توہین ناموس رسالتﷺ پر موقف کو امت مسلمہ کی ترجمانی اور امت مسلمہ کا موقف قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ جس طرح گزشتہ حکومت نے اسلامو فوبیا پر اسلامی تعاون تنظیم میں مشترکہ قرار داد منظور کروائی تھی اور وہی قرار داد پھر قومی اسمبلی میں منظور کی گئی اسی طرح توہین ناموس رسالت پر فوری طور پر اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کونسل کا اجلاس بلایا جائے، پاکستان اس وقت اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کونسل کا سربراہ ہے اور ایک متفقہ لائحہ عمل مرتب کیا جائے اور عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔
اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان میں رہنے والے غیر مسلموں کے حقوق کا تحفظ مسلمانوں اور ریاست کی ذمہ داری ہے، پاکستان میں کسی بھی فرد، گروہ یا جتھے کو پاکستان کے غیر مسلموں کے حقوق کو غصب نہیں کرنے دیا جائے گا۔ پاکستان میں توہین ناموس رسالت و توہین مذہب کے قانون کا غلط استعمال ختم ہوا ہے اور باہمی اتحاد سے پاکستان کو مزید مضبوط و مستحکم بنانے کیلئے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔ سیمینار میں ایک قرارداد کے ذریعے اسلامی ممالک بالخصوص عرب ممالک کی عوام اور حکومتوں کا ہندوستان میں توہین ناموس رسالت کے حوالے سے موقف اور اقدامات پر بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا اور کہا گیا کہ عرب اسلامی ممالک کی طرح پوری دنیا میں موجود مسلمانوں اور امن پسندوں کو ہندوستان کی مصنوعات کا بائیکاٹ کرنا چاہیے اور ہندوستان کے مظالم کی مذمت کرنی چاہیے اور توہین ناموس رسالت کے مجرموں کی گرفتاری کیلئے اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔
سیمینار میں ایک اور قرارداد کے ذریعے اسلامی تعاون تنظیم، رابطہ عالم اسلامی، پاکستان علماء کونسل، شیخ الازہر، مفتی اعظم عمان، وزیر مذہبی امور کویت، مفتی اعظم سعودی عرب سمیت تمام اسلامی ممالک کے قائدین کے بھرپور موقف پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ طاہر محمود اشرفی نے اعلان کیا کہ جون کے آخری ہفتہ میں عالم اسلام کے اہم ترین قائدین کے ساتھ ایک ورچوئل کانفرنس کا اہتمام کیا جائے گا جس میں توہین ناموس رسالت، اسلامو فوبیا اور امت مسلمہ کے مسائل کے حوالے سے اہم فیصلے کیے جائیں گے۔ سیمینار کے اختتام پر ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ 8، 9 اگست کو اسلام آباد میں عالمی پیغام اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں امام کعبہ ، قاضی القضا فلسطین اور دنیا اسلام کے اہم قائدین شریک ہوں گے۔