35.8 C
Islamabad
جمعرات, مئی 8, 2025
ہومعلاقائی خبریںپاکستان میں تل کی کاشت کے فروغ، ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کے...

پاکستان میں تل کی کاشت کے فروغ، ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ کے مواقع بڑھانے کے حوالہ سے بین الاقوامی سمٹ کا انعقاد

- Advertisement -

ٰٖفیصل آباد ۔ 07 مئی (اے پی پی):وزیر اعلیٰ پنجاب کے ویژن کے تحت 1 ارب روپے کی لاگت سے تل، سویابین و دیگر تیلدار اجناس کی کاشت اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے منصوبے کا بنیادی مقصد خوردنی تیل کی درآمد پر خرچ ہونے والے اخراجات میں نمایاں کمی لانا مقصود ہے۔ان خیالات کا اظہار سابقہ ممبر صوبائی اسمبلی بیگم نجمہ افضل نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں منعقدہ تل کی فصل پر ریسرچ، ویلیو ایڈیشن اور ایکسپورٹ میں اضافہ کے حوالہ سے بین الاقوامی سمٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔چیف ایگزیکٹو پارب پنجاب، ڈاکٹر عابد محمود نے آس موقع پر شرکاء سے اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ ا س پراجیکٹ کا بنیادی مقصد تل کی برآمدات کو بڑھانا جبکہ سویابین اور خوردنی تیل کی ملکی درآمدات میں کمی لانا ہے۔

اس منصوبہ کے تحت پنجاب کے 17 اضلاع میں فیصل آباد، ٹوبہ ٹیک سنگھ، بہاولپور، بہاولنگر،ساہیوال، اوکاڑہ،پاکپتن،بھکر،لودھراں،خانیوال،وہاڑی، ڈیرہ غازی خان،مظفر گڑھ،لیہ،کوٹ ادو اور قصور میں تل کی فصل کی کاشت کے فروغ کے لئے 592 ماڈل فارمز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ اس پروگرام کے ذریعے تمام مستفید ہونے والے قریباً 1 ہزار کسانوں کو 30 ہزار روپے کی مالی معاونت فراہم کی جا ئے گی تاکہ وہ ماڈل فارم قائم کر کے تل کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عملدرآمد کرتے ہوئے دوسرے کسانوں کیلئے ایک رول ماڈل بنیں۔چیف سائنٹسٹ ایگریکلچرل ریسرچ پنجاب، ڈاکٹر ساجد الرحمٰن نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ گزشتہ دس ماہ میں پاکستان نے 350 ملین روپیکا تل ایکسپورٹ کیا ہے۔

- Advertisement -

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث فصلوں کے ہیر پھیر کے نظام میں تل کی فصل اب بڑی فصلوں میں شامل ہوگئی ہے۔ گزشتہ سال صوبہ پنجاب میں تل کے زیر کاشت رقبہ میں خاطر خواہ اضافہ رپورٹ ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں زرعی تحیق کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ بنانے کیلئے پنجاب حکومت فیاضانہ وسائل فراہم کر رہی ہے۔ اب یہ زرعی سائنسدانوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدِ نظر رکھتے ہوئے قوتت مدافعت کی حامل ایسی اقسام دریافت کریں جن سے نہ صرف کاشتکاروں کی پیداواری لاگت میں کمی واقع ہو بلکہ ان اقسام سے بھرپور پیداوار بھی حاصل کی جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے کے تحت تیلدار اجناس کی مشینی کاشت و برداشت کیلئے جدید مشینری بھی کاشتکاروں کو سبسڈی پر فراہم کی جائے گی۔ ڈائریکٹر جنرل زراعت پیسٹ وارننگ پنجاب

ڈاکٹر عامر رسول نے آج کے مشاورتی سیشن میں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ تمام سٹیک ہولڈرز کو آن بورڈ لے کر ان کی قیمتی تجاویز کی روشنی میں ایک پلان مرتب کرکے حتمی منظوری کیلئے وزیر اعلیٰ پنجاب کو بھیجا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ کاشتکاروں کو ان کی دیلیز پر فنی رہنمائی فراہم کرنے کیلئے اگلے مالی سال کے دوران 2 ہزار زرعی گریجویٹس کو انٹرن شپ پر بھرتی کیا جائے گا۔ اس منصوبے کی کامیابی کیلئے تل کی فصل کا نقصان رساں کیڑوں سے تحفظ، پوسٹ ہارویسٹ لاسز میں کمی کے علاوہ تل کی ویلیو ایڈیشن پر بھی خاص توجہ مرکوز کی جائے گی۔انھوں نے کہا کہ تیلدار اجناس کی برآمدات پر ٹیکس کی شرح میں کمی کیلئے وفاقی حکومت کو آن بورڈ لیا جائے گا۔

فوکل پرسن انٹرنیشنل سمٹ حافظ سعد بن مصطفیٰ نے بتایا کہ ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد کے شعبہ تیلدار اجناس میں تل کی فصل پر تحقیق کا عمل زور شور سے جاری ہے اور ادارہ کے زرعی سائنسدانوں نے تل کی اعلیٰ پیداواری صلاحیت کی حامل متعدد اقسام متعارف کروائی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ٹی ڈیپ پاکستان، ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اورچیمبر آف کامرس کے باہمی اشتراک سے تل کی پیداوار کی کوالٹی کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے کیلئے پاکستان کے بڑے شہروں میں ایکسپوز کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس موقع پر ڈائریکٹر زراعت توسیع فیصل آباد، چوہدری خالد محمود نے کہا کہ اس منصوبہ کے تحت تیلدار اجناس کے ماڈل فارمز پر جدید نظام آبپاشی کی تنصیب بھی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ کاشتکاروں کی فنی رہنمائی اور ٹیکنالوجی ٹرانسفر کیلئے ورکشاپس اور میگا فارمر گیدرنگ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔

تل کی فصل کم پانی میں کاشت ہوتی ہے اور یہ کاشتکاروں کیلئے ایک منافع بخش فصل ہے اور اس کی برآمدات میں اضافہ کے وسیع مواقع موجود ہیں۔اس ایک روزہ انٹرنیشنل سمٹ میں چائینیز، ایران، ازبکستان اور قازقستان کے وفود، ایکسپورٹ پروموشن بیورو، ٹی ڈیپ پاکستان کے نمائندوں سمیت سندھ اور بلوچستان کے محکمہ زراعت کے ڈی جیز، زرعی یونیورسٹیوں کے پروفیسرز، فیلڈ افسران، ایکسپورٹرز، پرائیویٹ سیڈ، پیسٹی سائیڈز و فرٹیلائزرز کمپنیوں اور پراسیسنگ ہونٹ کے مالکان، ترقی پسند کاشتکاروں و دیگر سٹیک ہولڈرز نے شرکت کی۔ ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن اور چیمبر آف پاکستان کے نمائندوں نے تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے بتایا کہ تل کی پیداوار کا 70 فیصد چائنہ کو ایکسپورٹ ہورہا ہے۔

گزشتہ سال تل جاپان، وسط ایشیا کے ممالک کے علاوہ ایران، ترکی، سعودی عرب، مصر، اردن کوریا اور ویتنام میں بھی ایکسپورٹ کیا گیا ہے۔ تقریب کے اختتام پر شرکاء میں اعزازی شیلڈز و سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے۔

 

Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=594139

- Advertisement -
متعلقہ خبریں
- Advertisment -

مقبول خبریں