پاکستان میں ختم نبوت کے معاملے کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا ،مولانا طاہراشرفی

53
حافظ طاہر محمود اشرفی

راولپنڈی۔14مارچ (اے پی پی):وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے بین المذاہب ہم آہنگی حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان میں ختم نبوت کے معاملے پر کوئی چیلنج نہیں کرسکتا کیونکہ یہاں لوگوں نے بہت قربانیاں دی ہیں، عورت مارچ میں ختم نبوت کی توہین ہوئی تو زمہ دارانہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے گا،ہمارے لیے صحابہ اور اہل بیت دونوں سر کے تاج ہیں،جو صحابہ یا اہل بیت کی شان میں گستاخی کرتے ہیں ہمار ان سے کوئی تعلق نہیں ہے،علماء کرام کسی کے کام کی نفی نہیں کرتے اور ہر کوئی اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں۔ان خیالات کا اظہار مولانا طاہر اشرفی نے اتوار کو راولپنڈی میں استحکام پاکستان علماء مشائخ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان میں ختم نبوت کو کوئی چیلنج نہیں کر سکتا کیونکہ ختم نبوت کے معاملے پر ملک میں لوگوں نے قربانیاں دی ہیں اور اس معاملے کے لئے پوری قوم نے حکمت اور جرت کے ساتھ آگے بڑھنا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ کچھ دن پہلے عورت مارچ کیا گیا تھا جس پر مذہبی حلقوں کی جانب سے اجتجاج بھی کیا گیا ،اس حوالے سے وفاقی وزیر داخلہ کو خط لکھا ہے اگر عورت مارچ میں ختم نبوت کی توہین ہوئی تو ذمہ دارانہ کے خلاف مقدمہ درج کیا جائے۔

مولانا طاہر اشرفی نے کہا کہ مذہب اسلام میں سب سے زیادی خواتین کو حقوق دیئے گئے ہیں جو دنیا کے کسی بھی مذہب میں نہیں دیئے گئے، اسلام میں نابالغ بچیوں کی شادی جائز نہیں ہے جبکہ بہت سے لوگ اپنی بہنوں کو وراثت میں حصہ بھی نہیں دیتے۔انہوں نے کہا کہ مدارس کو آج کل بڑا خطرہ کہا جا رہا ہے اورمیں خودمدرسے کاطالب علم ہوں کسی یونیورسٹی سے نہیں پڑھاہوں اور کسی کی جرت نہیں کہ مدارس بند کر سکیں۔مدرسے کی دینی تعلیم میں تبدیلی یا قبضے کا کوئی سوچے بھی نہ اورمدرسے کے بنک اکاونٹس اور رجسٹریشن کا معاملہ جلد حل کر لیا جائے گا مقامی انتظامیہ اے اپیل ہے کہ جو مساجد سیل ہیں انھیں فوری کھولا جائے مدارس کو وزارت تعلیم میں رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علماء کرام کسی کے کام کی نفی نہیں کرتے اور ہر کوئی اپنے دائرہ کار میں رہ کر کام کریں علما اکرام بھی اپنا کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے صحابہ اور اہل بیت دونوں سر کے تاج ہیں،جو صحابہ یا اہل بیت کی شان میں گستاخی کرتے ہیں ہمارا ان سے کوئی تعلق نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ قائداعظم نے پاکستان کا پرچم ہمارے ہاتھوں میں تھمایا ہے اورکوئی پاکستان کی طرف میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتاہے۔