
راولپنڈی۔4ستمبر (اے پی پی):پیر مہر علی شاہ بارانی زرعی یونیورسٹی راولپنڈی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد نعیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں دالوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لئے مستقبل کے لئے زرعی ترجیحات کا تعین کرنا وقت کی اہم ضروت ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے یونیورسٹی میں اے سی آئی اے آر کے دالوں کے پراجیکٹ کے تحت دالوں کی پیداوار میں دیہی خواتین کے کردار پر ایک روزہ منعقدہ ورکشاپ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وائس چانسلر نے دیہی خواتین کو تربیت دینے اور دالوں کی پیداوار میں ان کے کردار کے لیے پراجیکٹ کی طرف سے اچھا موقع فراہم کرنے پر پراجیکٹ ٹیم کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ یہ منصوبہ اٹک اور چکوال اضلاع کے کسانوں بالخصوص خواتین کو بہتر آگاہی اور خدمات فراہم کر رہا ہے، انہوں نے اے سی آئی اے آر پراجیکٹ مینجمنٹ پر زور دیا کہ وہ خواتین کے لیے تیار کردہ اس پراجیکٹ کی مرحلہ وار حکمت عملی وضع کرے ، ورکشاپ میں بارانی زرعی یونیورسٹی کی پراجیکٹ ٹیم کے کوآرڈینیٹر پروفیسر ڈاکٹر عطاء المحسن ، پروفیسر ڈاکٹر زاہد اکرم، ڈاکٹر غلام شبیر ، ڈاکٹر محمود الحسن کے علاوہ چارلس سٹرٹ یونیورسٹی اور آسٹریلین سنٹر فار انٹرنیشنل ایگریکلچرل ریسرچ کے سات ماہرین تعلیم اور کاروباری حضرات نے شرکت کی،
ورکشاپ میں اٹک اور چکوال اضلاع کے دیہی علاقوں سے بیس خواتین اور سات مرد حضرات نے بھی شرکت کی، قبل ازیں ڈاکٹر عطاء المحسن نے دالوں کی پیداوار میں دیہی خواتین کے کردار پر بات کی، ڈاکٹر شاہد ریاض نے پاکستان میں دالوں کی پیداوار کو بڑھانے کے لیے فارم کی سطح پر خواتین کی شرکت کو بڑھانے کے لیے اقدامات تجویز کیے ، ڈاکٹر ساجدہ تاج نے خواتین کو زراعت میں خاص طور پر دالوں کی پیداوار میں جن مسائل کا سامنا ہے اس حوالے سے شرکاء کو آگاہ کیا بعد ازاں مہمانوں اور شرکاء کو شیلڈز اور سرٹیفیکیٹس تقسیم کیے گئے ۔