اسلام آباد۔27اگست (اے پی پی):وفاقی وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت نے گلوبل سکول میلز سمٹ میں شرکت سے قبل جائزہ اجلاس کا انعقاد کیا۔ اجلاس کا انعقاد وزارت منصوبہ بندی، ترقی و خصوصی اقدامات، وزارت غربت مٹاؤ و سماجی تحفظ /بینظیر انکم سپورٹ پروگرام (بی آئی ایس پی)، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے غربت مٹاؤ، اقوام متحدہ کے عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی)پاکستان اور دیگر ترقیاتی شراکت داروں کے تعاون سے کیا گیا۔اجلاس میں سینئر پالیسی ساز، ارکان پارلیمنٹ اور بین الاقوامی ترقیاتی اداروں نے شرکت کی۔
اجلاس کا مقصد سکول میلز کے حوالے سے پاکستان کی پیشرفت کو تیز کرنا اور برازیل میں 18-19 ستمبر کو منعقد ہونے والے دوسرے عالمی سکول میلز سمٹ سے قبل قومی عزم کا اعادہ کرنا تھا۔پاکستان نے 2021 میں گلوبل سکول میلز کوالیشن میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے یہ عزم کیا تھا کہ 2030 تک ہر بچے کو سکول میں صحت مند اور متوازن غذا فراہم کی جائے گی، اس سال جون میں منعقد ہونے والی دوسری قومی مشاورت میں تمام صوبوں اور علاقوں نے سکول میلز پروگرام کو وسعت دینے پر اتفاق کیا تھا۔اجلاس میں ان وعدوں کو قومی ایکشن پلان میں ڈھالنے، سکول میلز کو قومی پالیسیوں کا حصہ بنانے اور وفاقی و بین الصوبائی سطح پر ایک مؤثر پلیٹ فارم کے قیام جیسے اہم اقدامات پر غور کیا گیا۔
وزیر مملکت برائے وفاقی تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت وجیہہ قمر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب میں پاکستان کے بچوں سے ملتی ہوں تو ایک سادہ سکول میل کی طاقت کو خود محسوس کرتی ہوں، یہ بچوں کو سکول لاتا ہے، انہیں صحت مند رکھتا ہے اور ان کے خاندانوں کو امید دیتا ہے، ہمارا عزم ہے کہ کوئی بچہ بھوک کی وجہ سے تعلیم سے محروم نہ رہے۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈبلیو ایف پی کی نمائندہ اور پاکستان میں کنٹری ڈائریکٹر کوکو اُشیاما نے کہاکہ سکول میلز بچوں کی تعلیم، صحت اور غذائیت میں بہتری کے ساتھ ساتھ مقامی معیشت کو مضبوط بنانے کا ذریعہ بھی ہیں، بلوچستان میں جاری ایک پائلٹ منصوبے میں صرف ایک سال کے اندر سکولوں میں داخلے میں 45 فیصد اور حاضری میں 30 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو اس وقت ایک بہت بڑے چیلنج کا سامنا ہے، 25 ملین سے زائد بچے سکول سے باہر ہیں، اس تناظر میں وزیر اعظم نے مئی 2024 میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا اور ایک قومی ٹاسک فورس قائم کی تاکہ مؤثر اقدامات کئے جا سکیں ، سکول میلز اس کوشش کا اہم جزو ہیں جو بچوں کی غذائیت بہتر بنانے، حاضری میں اضافہ کرنے اور کم آمدنی والے خاندانوں کا بوجھ کم کرنے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سکول میلز کو اب قومی تعلیمی پالیسی فریم ورک 2024 (این ای پی ڈی ایف ) میں ترجیحی بنیادوں پر شامل کر لیا گیا ہے تاکہ تعلیم تک رسائی، معیار اور مساوات کو یقینی بنایا جا سکے۔