پاکستان میں قومی اسمبلی کے 265 اور صوبائی اسمبلی کے 590 حلقوں میں اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 8 فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات میں تقریبا 6 کروڑ ووٹرز نے حصہ لیا، فافن

141
Free and Fair Election Network
Free and Fair Election Network

اسلام آباد۔10فروری (اے پی پی):پاکستان میں قومی اسمبلی کے 265 اور صوبائی اسمبلی کے 590 حلقوں میں اپنے نمائندوں کے انتخاب کے لیے 8 فروری 2024 کو ہونے والے انتخابات میں تقریباً 6 کروڑ ووٹرز نے حصہ لیا، تمام جماعتوں نے آخری لمحے تک عوامی حمایت حاصل کرنے کی اپنی کوششیں جاری رکھیں جو پاکستان کی جدوجہد کرنے والی جمہوریت کے لئے خوش آئند ہے۔ پاکستانی پرنٹ، الیکٹرانک اور ڈیجیٹل میڈیا نے سیاسی اور انتخابی عمل کو مضبوط بنانے میں کردار ادا کیا۔

فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) کی طرف سے ہفتہ کو انتخابات کے حوالے سے اپنی ابتدائی رپورٹ جاری کر دی جس میں کہا گیا ہے کہ یہ ابتدائی رپورٹ قومی اسمبلی کے 262 حلقوں کے 12 ہزار 177 پولنگ اسٹیشنز سے 3 ہزار 534 مبصرین سے موصول ہونے والی مشاہداتی رپورٹس پر مبنی ہے۔ ان میں 5083 مرد پولنگ اسٹیشنز، 1730 خواتین پولنگ اسٹیشنز اور 5364 کمبائنڈ پولنگ اسٹیشنز شامل ہیں۔

اس کے علاوہ ابتدائی نتائج میں 231 طویل مدتی مبصرین جن میں 195 مرد اور 36 خواتین شامل ہیں، کی حلقہ جاتی سطح پر مشاہدے کی رپورٹس کے ساتھ ساتھ قومی اسمبلی کے 265 حلقوں میں ریٹرننگ افسران (آر اوز)کے دفاتر میں ابتدائی نتائج کی تیاری کے عمل کا مشاہدہ بھی شامل ہے۔ابتدائی رپورٹ کے مطابق ذرائع ابلاغ نے اپنی بلا روک ٹوک رپورٹنگ کے ذریعے رائے دہندگان کو باخبر رکھا، جس سے رائے دہندگان کو اپنے پسندیدہ نمائندوں کے انتخاب میں مدد ملی۔

آزاد سول سوسائٹی گروپ خاص طور پر انتخابی عمل کے دوران حقوق اور آزادیوں پر توجہ مرکوز کرنے کے لئے تعریف کے مستحق ہیں۔ بعض سیاسی جماعتوں کی جانب سے شدید تنقید کی پرواہ کیے بغیر الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کے کردار کا خصوصی طور پر اعتراف کیا جانا چاہیے کہ اس نے ملک کے سب سے بڑے انتخابی عمل کا انعقاد کیا جس میں سب سے زیادہ امیدوار اور سب سے زیادہ ووٹرز تھے۔ 1.1 ملین سے زائد انتخابی اہلکاروں نے انتہائی چیلنجنگ سیاسی ماحول میں انتخابی فرائض انجام دیئے۔

انہوں نے پولنگ اسٹیشنوں پر ووٹنگ اور گنتی کے عمل کی سالمیت کو یقینی بنایا ۔ عسکریت پسندوں اور سیاسی تشدد کے خدشات کے پس منظر میں انتخابات کے دن امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے پاکستان بھر میں اور پولنگ اسٹیشنوں کے باہر 0.7 ملین سے زائد پولیس اور فوجی اہلکار تعینات تھے۔ اب یہ سیاسی جماعتوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اقتدار کی آسانی سے منتقلی کے لئے فراخدلی کا مظاہرہ کریں تاکہ ملک میں انتہائی ضروری سیاسی استحکام کو یقینی بنایا جاسکے۔ فری اینڈ فیئر الیکشن نیٹ ورک (فافن) نے 22 ہزار 656 پولنگ اسٹیشنز کا جائزہ لینے کے لیے5 ہزار664 مبصرین تعینات کیے جن میں 3 ہزار 913 مرد، 1 ہزار 740 خواتین اور 11 خواجہ سرا شامل تھے۔

فافن کے مبصرین نے الیکشن ایکٹ 2017، الیکشن رولز 2017 اور الیکشن افسران کے لیے ای سی پی ہینڈ بک کے تحت پولنگ اسٹیشنز پر ووٹنگ اور گنتی کے عمل سے متعلق شقوں پر ایک روزہ تربیت حاصل کی تھی۔ فافن نے ان مبصرین کی منظوری کا ایک آسان طریقہ کار وضع کرنے پر ای سی پی کی کوششوں کا بھی اعتراف کیا جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ کمیشن انتخابی عمل کی شفافیت بڑھانے پر زیادہ توجہ دے رہا ہے۔ فافن کے مبصرین عام طور پر انتخابات کے دن چار پولنگ اسٹیشنوں کا مشاہدہ کرتے ہیں، جو پولنگ اسٹیشن کے افتتاح سے پہلے کارروائی کے مشاہدے سے شروع ہوتے ہیں اور ووٹوں کی گنتی کے ساتھ اختتام پذیر ہوتے ہیں۔