اسلام آباد ۔ یکم مارچ(اے پی پی) پاکستان میں معاشی، ریگولیٹری اور سیاسی سرگرمیوں کے استحکام سے کاروباری سرگرمیوں کی شرح نمو میں بہتری ہوئی ہے۔ امریکن بزنس کونسل (اے بی سی) کی سروے رپورٹ برائے سال 2018-19ءکے مطابق 50 فیصد افراد ملک کی کاروباری و تجارتی سرگرمیوں کو پہلے کی طرح ہی سمجھتے ہیں تاہم 80 فیصد افراد ملک کی کاروباری و تجارتی آسانیاں پیدا کرنے کے حوالے سے کئے گئے اقدامات کے نتائج میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔ رپورٹ کے مطابق سروے کے دوران معاشی شرح نمو، غیر دستاویزی معیشت کے اثرات، تجارتی پالیسیوں کی تیاری اور نفاذ، بجٹ اقدامات، اندرونی و بیرونی سیاسی ماحول اور امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے متعلق رکھنے والے افراد سے سوالات کئے گئے تھے۔ سروے رپورٹ کے نتائج کے مطابق 60 فیصد افراد نے کہا ہے کہ ملک میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں بہتری ہوئی ہے جس سے کاروباری و تجارتی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اس طرح 100 فیصد افراد کا کہنا ہے کہ ملک میں تجارتی، کاروباری و معاشی سرگرمیوں کے لئے کئے اقدامات سے مثبت نتائج حاصل ہوں گے جبکہ 50 فیصد افراد نے کہا ہے کہ ملک میں حکومت کی تبدیلی سے پاکستان کے بارے میں بین الاقوامی برادری کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے۔ اے بی سی پاکستان کے صدر جمل میر نے کہا ہے کہ سروے نتائج حوصلہ افزاءہیں اور ملک میںتجارتی و کاروباری سرگرمیوں کی شرح میں اضافہ اور عالمی برادری کے اعتماد کے فروغ سے قومی معیشت کی ترقی پر خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے۔