پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کیلئے امریکی اعانت سے منصوبہ کا آغاز

100
شہدائے ہزارہ پولیس سپورٹس کمپیٹیشن 2025 کا پہلا ایڈیشن شروع ہو گیا

اسلام آباد۔17جولائی (اے پی پی):پاکستان میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے امریکی اعانت سے منصوبے کا آغاز کیا گیا ہے۔ امریکہ ریچارج پاکستان نامی ایک منصوبہ کے لیے اعانت فراہم کر رہا ہے جس کا مقصدآبی نظام کی بہتری اور سبز ڈھانچہ میں سرمایہ کاری کر کے ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پاکستان کی بحالی کی استطاعت میں اضافہ کرنا ہے۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی (یو ایس ایڈ) پچاس لاکھ ڈالر کی اعانت سے یہ منصوبہ چلا رہا ہے جبکہ رواں ہفتہ گرین کلائمیٹ فنڈ (جی سی ایف) کی جانب سےاس منصوبہ کے لیے ساڑھے چھ کروڑڈالر کی اعانت بھی منظور کی گئی ہے۔ کوکا کولا فائونڈیشن نے پچاس لاکھ ڈالر اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ نے اس منصوبہ کے لیے اٹھارہ لاکھ ڈالر جاری کیے ہیں۔ مجموعی طور پر 7کروڑ ا78 لاکھ ڈالر پر مشتمل موسمیاتی تبدیلیوں سے نبرد آزما ہونے کے لیےپاکستان کی بنیادی صلاحیت میں اضافہ کے لیے یہ اب تک سب سے بڑی سرمایہ کاری ہے۔

پیر کو امریکی سفارتخانہ سے جاری ایک پریس ریلیز کے مطابق پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلَوم نے کہا کہ امریکی حکومت ریچارج پاکستان منصوبہ کوپانی کی کمی کا شکار علاقوں میں سیلاب سے بچائو اور اقتصادی مواقع کی فراہمی کے لیے صورتحال کی ہیئت تبدیل کرنے والے منصوبے کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ جی سی ایف، کوکا کولا فائونڈیشن اور ورلڈ وائلڈ لائف فنڈ کے اشتراک سے جاری اس منصوبہ سے موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات پر قابو پایا جا سکے گا اوریہ بغیر کسی مشکل کے پاک۔امریکہ سبز اتحاد لائحہ عمل کے ساتھ ہم آہنگ ہو گا۔

حکومت پاکستان کی وزارت برائے موسمیاتی تبدیلی اس سلسلے میں وزارت آبی ذرائع اور وفاقی فلڈ کمیشن اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ اشتراک کرے گی تاکہ سندھ طاس میں سیلاب اور قحط سالی سے بچا جاسکے، مہلک گیسوں کا اخراج روکا جا سکے اور سبز پالیسیوں کو فروغ دیتے ہوئے اس سلسلے میں پالیسی سازی، قانونی، باضابطگی اور ادارہ جاتی ماحول قائم کیا جاسکے جس سے سبز ماحول کے اقدامات کو تقویت حاصل ہو۔

اس منصوبہ کا ایک اور مقصد ملازمت کے موجودہ مواقع میں بہتری لانا اور ایسے منصوبوں کو فروغ دنیا ہے جو 2022 کے سیلاب کے بعد ماحولیاتی تبدیلیوں کو برداشت کرتے ہوئے زراعت، جنگلات، پانی اور نکاسی کے شعبوں میں انفرادی اور نظام کی کمزوریوں کو دور کریں۔ اس پروگرام پرخیبر پختونخوا کے اضلاع ڈیرہ اسماعیل خان اور رمک ، سندھ کے ضلع منچھر اور بلوچستان کے ضلع چکّر لحری میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ امیدہے کہ اس منصوبہ سے سات لاکھ افراد مستفید ہونگے۔