فیصل آباد۔ 20 اگست (اے پی پی):چئیرمین فیسکو واپڈا ملک تحسین اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ٹریفک کے مسائل اور حادثات کے چند بڑے اسباب میں غیر محتاط ڈرائیونگ، سڑکوں کی خستہ حالی، ٹریفک قوانین کی آگاہی اور پابندی سے دوری اور خاص طور پر روڈ سیفٹی کی تعلیم کا فقدان شامل ہیں،ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم سب مل کر روڈ سیفٹی کے حوالے سے اپنی ذمہ داری ادا کریں اور قیمتی جانیں اور سرمایہ بچانے کیلئے وطن عزیز کی سڑکوں پر نظم و ضبط قائم کریں جو کسی بھی ملک کی تہذیب اور تمدن کی عکاس ہوتی ہیں۔
ٹریفک حادثات کی وجوہات کے جائزے کیساتھ حکومتی سطح پر ٹریفک حادثات کی شرح میں کمی کیلئے کئے گئے اقدامات میں معاونت بہت ضروری ہے تاکہ ملک عزیز میں قیمتی انسانی جانوں کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔یہ باتیں انہوں نے ڈسٹرکٹ جیل فیصل آبادمیں منعقدہ روڈ سیفٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیسکومیں بھی سیفٹی پر بہت زوردیاجارہا ہے اور لائن سٹاف کیلئے اعلیٰ معیار کی ٹی اینڈ پی منگوائی جارہی ہے تاکہ فیسکو ریجن سے مہلک و غیر مہلک حادثات کا خاتمہ ہوسکے۔سٹاف میں سیفٹی سے متعلق آگاہی کیلئے مختلف ٹریننگ سیشنز اور سیفٹی سیمینارز کا انعقاد بھی باقاعدگی سے کیاجاتا ہے۔
چیئرمین ملک تحسین اعوان نے روڈسیفٹی سیمینار کے منتظمین کی کاوشوں کو سراہا اور اسے ٹریفک حادثات میں کمی لانے کیلئے مثبت قدم قراردیا۔سیمینار سے سپرنٹنڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل علی اکبر گجر،ڈویژنل کوآرڈنیٹر 1122ڈاکٹر محمد اشفاق،ایس پی پٹرولنگ پولیس مرزا انجم کمال،انچارج ٹریفک ایجوکیشن ونگ ڈاکٹر مبشر باجوہ نے بھی خطاب کیا اور دوران سفر موٹرسائیکل سوارکیلئے ہیلمٹ اور سائیڈ مرر کے استعمال پر زور دیااور کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں سالانہ 35 سے 40 ہزار افراد ٹریفک حادثات کی نذر ہو جاتے ہیں جس سے ہمیشہ کیلئے معذور ہو جانے والے لاکھوں افراد اور ملک کو سالانہ اربوں روپے کا معاشی نقصان اس کے علاوہ ہے۔
صرف صوبہ پنجاب کی سڑکوں پر روزانہ اوسطاً 750 ٹریفک حادثات ہوتے ہیں جن میں ہر روز اوسطاً 9 افراد جاں بحق ہو جاتے ہیں۔ ان حادثات کی وجوہات میں ٹریفک قوانین سے عدم واقفیت، تیز رفتاری،ہیلمٹ کی پابندی نہ کرنا اور بنا فٹنس کے سڑکوں پر دوڑتی گاڑیوں جیسے عوامل سرفہرست ہیں۔
شرکاء نے کہا کہ موٹر سائیکل سوار کو ہر صورت میں سیفٹی ہیلمٹ کا استعمال کرنا چاہیئے کیونکہ حادثے کی صورت میں ہیلمٹ 80 فیصد تک ہیڈا انجریز سے محفوظ رکھتا ہے۔ موٹر سائیکل سوار کو گاڑیوں کی لائن میں نہیں آنا چاہیے۔جو انتہائی خطرناک ہے۔سیمینار کے اختتام پر مقررین نے شرکاء میں ہیلمٹ اور دیگر تحائف تقسیم کئے اور ان سے روڈسیفٹی ہدایات اور ہیلمٹ کے استعمال کا عہد بھی لیا۔
Short Link: https://urdu.app.com.pk/urdu/?p=380919