پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، شاہد عمران

132
پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ، شاہد عمران

لاہور۔15دسمبر (اے پی پی):فیڈریشن پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی علاقائی کمیٹی برائے خوراک کے کنوینر شاہد عمران نے کہا ہے کہ پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں ،حکومت ملک بھر میں ایس ایم ایز کو جامع مدد اور سرپرستی فراہم کر ے تو کاروبار اور صنعت کو انتہائی تیز رفتاری سے فروغ دیا جا سکتا ہے۔

اتوار کو میاں زاہد اقبال سابق صدر وفاقی صنعت وتجارت کی قیادت میں یہاں ایس ایم ایز کے تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز کو صرف کاروبار کے طور پر نہیں بلکہ پاکستان کے معاشی مستقبل کے انجن کے طور پر دیکھنے کی ضرورت ہے، اس پوٹینشل سے بھر پور استفادہ کیلئے ایس ایم ایز کو صرف مالی اعانت نہیں بلکہ طویل مدتی حکومتی سرپرستی کی ضرورت ہے جس میں مالیاتی خواندگی کو بڑھانے کے لیے ٹارگٹڈ پروگراموں کی ڈیزائننگ، تربیتی ورکشاپس اور ملک بھر میں ایس ایم ای کے لیے مخصوص مشاورتی مراکز کا قیام شامل ہے،

بینکوں اور مالیاتی اداروں کو بھی ایس ایم ای دوستانہ فنانسنگ سہولیات فراہم کرنا ہوں گی، ایسی پالیسیاں جو ڈیجیٹل مالیاتی ٹولز اور ٹیکنالوجی کو مربوط کرتی ہیں ایس ایم ایز کو اپنے مالیاتی امور کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار معیشت کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں جن کا جی ڈی پی میں حصہ 40 فیصد سے زیادہ ہے۔

شاہد عمران نے کہا کہ بہت سے ایس ایم ای مالکان مالیاتی منصوبہ بندی، بجٹ سازی اور رسمی بینکاری نظام سے رجوع کرتے ہیں مگر انہیں کریڈٹ تک محدود رسائی، وسائل کے غیر موثر استعمال اور ترقی کے محدود مواقع کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ پیشہ ورانہ مشاورتی خدمات کی عدم دستیابی اس مسئلہ کو مزید پیچیدہ بناتی ہے جس کی وجہ سے ایس ایم ایز ملکی اور بین الاقوامی منڈیوں میں موثر طریقے سے مقابلہ نہیں کر پاتے۔

انہوں نے کہا کہ ان مسائل پر قابو پانے کے لیے طویل مدتی حکومتی سر پرستی کی ضرورت محسوس کی جا رہی ہے۔