اسلام آباد۔6مئی (اے پی پی):پاکستان میں کورونا کے حوالے سے اموات کی تعداد تصدیق شدہ ہے اور پاکستان میں کورونا سے ہونے والی اموات کی تعداد کو عالمی سطح پرتسلیم کیا گیا ہے، پاکستان میں اموات کی رپورٹنگ کے لئے با قاعدہ نگرانی کے متعدد نظام موجود ہیں ،معاون ڈیٹا کے ساتھ رپورٹ کردہ ہر نمبر کا موثر اور قابل اعتماد میکانزم کے ساتھ بیک اپ لیا گیا ہے، قبرستانوں میں رپورٹ ہونے والی اضافی اموات کورونا سے ملتی جلتی ہو سکتی ہیں تاہم ان کی تعداد ہمارے اعدادو شمار سے مختلف نہیں ہیں۔
جمعہ کو کورونا سے اضافی اموات پر ردعمل دیتے ہوئے وزارت صحت کی طرف سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ اموات کو رپورٹ کرنے کا کوئی بھی نظام مکمل طور پر درست نہیں ہو سکتا تاہم کورونا اموات کے حوالے سے پاکستان کی رپورٹ کردہ تعداد اصل تعداد کے قریب تر ہے۔
اعلامیہ میں لکہا گیا ہے کہ کورونا کے دوران اموات میں اضافہ ہوا پاکستان بہت متاثر ہوا تاہم گزشتہ دو سال کے دوران مجموعی اموات کے اعدادوشمار اموات میں غیر معمولی اضافہ ظاہر نہیں ہوتا۔ پاکستان نے کوورنا کے باعث ہونے والی ہر اموات کا پہلے ضلعی پھر صوبائی سطح پر ریکارڈ مربوط کیا ہے، باقاعدہ ہیلتھ کئیر سسٹم کے تحت صوبائی سطح پر اموات کا ڈیٹا حاصل کر کے قومی سطح پر جاری کیا جاتا ہے، پاکستان 97 فیصد مسلم آبادی پر مشتمل ہے جہاں کورونا کے باعث ہونے والی اموات کی تدفین کی گئی ہے ،کورونا سے جان بحق افراد کی اکثریت کی مخصوص قبرستانوں میں تدفین کی گئی ہے جس کا باقاعدہ ریکارڈ موجود ہے، پاکستان میں اکثریت میتوں کی تدفین کی جاتی ہے اور قبرستانوں میں تدفین کی تاریخ ،وقت اور مقام کا مکمل ریکارڈ موجود ہوتا ہے۔
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کورونا کے آغاز سے پاکستان نے ڈیٹا اور تجزیات کا استعمال کرتے ہوئے فیصلہ سازی میں سب سے آگے رہا ہے، وزرات صحت نے گزشتہ تین سالوں کے دوران ماہانہ بنیادوں پر ہونے والی اموات کا تقابلی جائزہ لیا ہے۔ اموات کا آڈٹ این سی او سی نے بڑے شہروں کے قبرستانوں کے اعدادوشمار دیکھ کر کیا ہے۔
قبرستانوں کے اعداوشمار کا جائزہ ، سرکاری طور جاری کورونا اموات کے ڈیٹا سے زیادہ نہیں بتا رہا ،اعلامیہ متعدی بیماریوں کی درست ماڈلنگ کے لیے زمینی حقائق کی مکمل تفہیم کی ضرورت ہوتی ہے ،اعلامیہ محض غیر حقیقی مفروضوں کے اعدادوشمار انتہائی گمراہ کن ہو سکتا ہے۔
پاکستان کے کورونا کے حوالے سے اقدامات کی پوری دنیا میں تعریف کی گئی ہے۔ اعلامیہ میں بتایا گیا کہ پاکستان کے سیکرٹری صحت کو رواں ماہ کے آخر میں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے موقع پر کلیدی مقرر کے طور پر مدعو کیا گیا ہے تاکہ پاکستان کے کووِڈ۔ 19 کے کامیاب تجربات کو بیان کیا جا سکے اور مستقبل کے لئے سبق حاصل کرنے میں مدد لی جا سکے۔