نیویارک ۔2جنوری (اے پی پی):پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے اپنی دو سالہ مدت (2025-26) کا باضابطہ آغاز کر دیا ہے۔ بدھ کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ا پنے ایک ٹویٹ میں سفیر منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے غیر مستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے فروغ میں اپنا فعال کردار ادا کرے گا جس میں غیر ملکی قبضے کے تحت لوگوں کا حق خودارادیت بھی شامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن و سلامتی کے فروغ کے لیے کونسل کے دیگر ارکان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔سلامتی کونسل کے نئے ارکان پاکستان، ڈنمارک، یونان، پاناما اور صومالیہ کے لیے پرچم کشائی کی رسمی تقریب 2 جنوری کو نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرمیں ہوگی۔نئے ارکان نے جاپان، ایکواڈور، مالٹا، موزمبیق اور سوئٹزرلینڈ کی جگہ لی ہے جن کی مدت 31 دسمبر 2024 کو ختم ہو رہی ہے۔پاکستان جولائی میں 15 رکنی کونسل کی صدارت بھی کرے گا جب وہ رکن ممالک کے سرکاری ناموں کے حروف تہجی کے مطابق اپنی صدارت سنبھالے گا۔
اس سے پاکستان کو سلامتی کونسل کا ایجنڈا طے کرنے کا موقع ملے گا۔اس کے علاوہ پاکستان کو دولت اسلامیہ (داعش) اور القاعدہ کی پابندیوں کی کمیٹی میں بھی رکنیت ملے گی جو افراد اور گروہوں کو دہشت گرد قرار دینے اور پابندیاں عائد کرنے کی ذمہ دار ہے۔یہ سلامتی کونسل میں پاکستان کی آٹھویں مدت ہے۔ اس سے قبل 2012-13، 2003-04، 1993-94، 1983-84، 1976-77، 1968-69 اور 1952-53 میں اس کی مدت کار شامل تھی۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کے فروغ میں فعال کردار ادا کیا ہے اور بین الاقوامی امن و سلامتی میں اہم کردار ادا کیا ہے، جس میں دنیا بھر میں اقوام متحدہ کے امن مشنوں میں فوج بھیجنے والے سرکردہ ممالک میں سے ایک کے طور پر اس کا کردار بھی شامل ہے۔
جون 2024 میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے لیے منتخب ہونے والے پاکستان نے ایشیائی نشست پر جاپان کی جگہ لے لی ہے۔سفیر اکرم نے سلامتی کونسل میں اپنی مدت کے دوران بین الاقوامی امن اور سلامتی کو مستحکم کرنے کے لئے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا اور عالمی اور علاقائی چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے فعال طور پر حصہ لینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
.